الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم عمران خان کو پانچ سال کے لیے نااہل قرار دے دیا

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –09 AUG      

اسلام آباد ،9اگست : الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد پانچ سال کے لیے نااہل قرار دے دیا ہے۔اسلام آباد کی ایک ٹرائل کورٹ نے توشہ خانہ سے حاصل کردہ تحائف کی تفصیل چھپانے پر الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کے خلاف فوجداری درخواست کی سماعت کی تھی اور انھیں تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ عدالت نے انھیں جان بوجھ کر قومی خزانے سے حاصل ہونے والے فوائد کو چھپانے پربدعنوانی کا مرتکب قراردیا تھا۔عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے حاصل کردہ تحائف کی معلومات کی فراہمی میں دھوکا دہی کا مظاہرہ کیا اور الیکشن کمیشن میں ان کا جمع کرایا گیا بیان میں بعد میں غلط ثابت ہوا۔ ان کی بے ایمانی بلا شبہ ثابت ہو چکی ہے۔اسلام آباد کی عدالت کے اس فیصلے کے بعد پنجاب پولیس نے عمران خان کو لاہور کے علاقے زمان پارک میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کرلیا تھا اور بعد میں انھیں ڈسٹرکٹ جیل اٹک منتقل کردیا گیا تھا۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کو آئین کے آرٹیکل 63 (1) (ایچ) کے تحت تکنیکی طور پر پانچ سال کے لیے کسی بھی عوامی عہدے پر فائز ہونے کا نااہل قرار دیا جاتاہے،اس دفعہ میں کہا گیا ہے: ’’اگر کوئی شخص اخلاقی پستی سے متعلق کسی جرم میں سزا یافتہ ہو تو اسے منتخب ہونے یا پارلیمنٹ کا رکن بننے سے نااہل قرار دیا جائے گا‘‘۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں عمران خان کو آئین کے اسی آرٹیکل اور الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 232 کے تحت نااہل قرار دیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ عمران احمد خان نیازی کو پانچ سال کے لیے نااہل قرار دیا جاتا ہے اور انھیں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 45 کرم 1 سے بہ طور کامیاب امیدوار بھی ڈی نوٹیفائی کیا جاتا ہے۔قبل ازیں آج ہی عمران خان نے اپنے وکلاء کے ذریعے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی اور اس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ مذکورہ حکم خلاف قانون ہے اور اسے کالعدم قرار دیا جائے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل دو رکنی بنچ اس درخواست کی سماعت کرے گی۔