انوارالحق کاکٹر نئے نگراں وزیراعظم منتخب

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –12 AUG      

اسلام آباد ،12اگست: انوارالحق کاکٹر پاکستان کے نئے نگراں وزیراعظم ہوں گے۔ صدر عارف علوی نے ان کی تقرری پر مہر لگائی ۔ وہ بلوچستان کے رہنے والے ہیں اور بحیثیت آزاد امیداور 2018میں سینٹر منتخب ہوئے۔ آج وزیراعظم شہباز شریف اور حزب اختلاف کے رہنما راجہ ریاض کے درمیان تیسری ملاقات کے دوران انولحق کے نام پر اتفاق رائے ہوا۔ ا س سے پہلے سابق خارجہ سیکریٹری جیل عباس اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے نام کے چرچے ہوئے رہے۔ شہباز شریف نے نئے نگراں وزیراعظم کو مبارک بادی ۔ نگراں وزیراعظم نے کہا کہ وہ قانون کے مطابق ذمہ داریاں نبھائیں گے۔ وہ قلعہ سیف اللہ کے رہنے والے ہیں۔ اور پولٹیکل سائنس میں گریجوٹ کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے راجا ریاض کا کہنا تھا کہ پہلے ہم متفق ہوئے کہ جو بھی وزیراعظم ہو، وہ چھوٹے صوبے سے ہو، تاکہ چھوٹے صوبے کو جو محرومی ہے، وہ دور ہو اور ایسا نام ہو، جو غیرمتنازع ہو، کسی سیاسی جماعت سے نہ ہو۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا اتفاق انوار الحق کاکڑ کے نام پر اتفاق ہوا ہے، انوار الحق کاکڑ وزیراعظم ہوں گے۔ان سے سوال پوچھا گیا کہ سینیٹر انوار الحق کاکڑ کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) سے ہے ، کیا ان پر وزیراعظم کی طرف سے اتفاق کیا گیا ہے، جس پر راجا ریاض نے کہا کہ فیصلہ یہ ہوا ہے کہ باقی پانچ نام ہم کسی کو نہیں بتائیں گے لیکن یہ نام میں نے دیا تھا، اس کی بنیادی یہ ہے کہ ان کا تعلق چھوٹے صوبے بلوچستان سے ہے۔راجا ریاض نے بتایا کہ سینیٹر انوار الحق کاکڑ کے نام پر میں نے وزیراعظم صاحب نے دستخط کر دیے ہیں، امید ہے کہ وہ کل تک حلف اٹھا لیں گے۔نگران کابینہ کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ نگران وزیراعظم کا اختیار ہوگا، اس حوالے سے ہماری کوئی مشاورت نہیں ہوئی، میں نے اپنی طرف سے کوشش کی ہے کہ چھوٹے صوبے کا ایسا ا?دمی جو متنازع نہ ہو، اس کا نام پیش کیا تھا، اس پر وزیراعظم شہباز شریف نے اتفاق کر لیا ہے۔انوارالحق کاکڑ مارچ 2018 میں ا?زاد حییثیت سے سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے، ان کی 6 سالہ مدت مارچ 2024 میں ختم ہوگی۔انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیز اور ہیومن ریسوس ڈیولپمنٹ کے چیئرمین کے طور پر کام کیا، اس کے علاوہ وہ سینیٹ کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی، فنانس اینڈ ریونیو، خارجہ امور اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے رکن بھی رہے۔انوار الحق کاکڑ نے سینیٹ میں 2018 میں قائم ہونے والی بلوچستان عوامی پارٹی کے لیے پارلیمانی لیڈر کا کردار بھی ادا کیا۔انوار الحق کاکڑ نے 5 سال تک اس پوزیشن پر خدمات انجام دیں، تاہم، پانچ ماہ قبل ان کی جماعت نے نئی قیادت کا انتخاب کرنے کا عزم کیا، جس کے بعد انہیں تبدیل کر دیا گیا۔قبل ازیں، وزیر اعظم شہباز شریف اور راجا ریاض کے درمیان ملاقات ہوئی تھی، جس میں توقع تھی کہ آج نگران وزیر اعظم کے عہدے کے لیے نام پر اتفاق ہو جائے گا کیونکہ اس معاملے پر بات چیت کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے قریب تھی۔واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیرِ اعظم اور قائدِ حزبِ اختلاف کو 12 اگست تک نگران وزیرِ اعظم کا نام دینے کے لیے خط لکھ دیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ آئین کے تحت وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کو قومی اسمبلی کی تحلیل کے 3 دن کے اندر نگران وزیرِ اعظم کا نام تجویز کرنا ہوتا ہے۔گزشتہ روز اسلام ا?باد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ امید ہے کل (ہفتہ) تک ایک نام پر اتفاق رائے قائم کرلیں گے۔انہوں نے گزشتہ رات سبکدوش ہونے والے حکمران اتحاد کے رہنماؤں کو عشائیہ بھی دیا تھا جس کے دوران وزیراعظم نے اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ مشاورت کی تھی۔