TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –18AUG
نئی دلی۔ 18؍ اگست۔این ایل سی انڈیا لمیٹڈ، کوئلہ کی وزارت کے انتظامی کنٹرول کے تحت ایک نورتن سنٹرل پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ نے راجستھان میں سی پی ایس یو اسکیم کے تحت 300 میگاواٹ شمسی توانائی کی فراہمی کے لیے راجستھان ارجا وکاس نگم لمیٹڈ کے ساتھ طویل مدتی بجلی کے استعمال کا معاہدہ کیا ہے۔این ایل سی آئی ایل کے پاس اس وقت قابل تجدید توانائی کی صلاحیت 1,421 میگاواٹ ہے۔ کمپنی کے کارپوریٹ منصوبے کے مطابق، وہ 2030 تک 6,031 میگاواٹ صلاحیت قائم کرنے پر غور کر رہی ہے۔کمپنی نے مسابقتی بولی کے ذریعے قابل تجدید توانائی سے متعلق بھارتی ایجنسی (آئی آر ای ڈی اے) کے ذریعے شروع کی گئی سی پی ایس یو اسکیم فیز-IIٹرانسIII میں 510 میگاواٹ شمسی پروجیکٹ کی صلاحیت حاصل کی ہے۔راجستھان کے بیکانیر ضلع میں بارسی نگرکے مقام پر،300 میگاواٹ شمسی توانائی کی صلاحیت والا پروجیکٹ زیر تکمیل ہے۔مذکورہ پروجیکٹ کے لیے ای پی سی کا ٹھیکہ ایم /ایس ٹاٹا پاورشمسی نظام کو مسابقتی بولی کے ذریعے دیا گیا ہے۔300 میگاواٹ سولر پراجیکٹ کے لیے بجلی کے استعمال کے معاہدے (پی یو اے) پراین ایل سی انڈیا لمیٹڈ اور راجستھان ارجا وکاس نگم لمیٹڈ(آر یو وی این ایل) کے درمیان 17 اگست 2023 کو جے پور میں جناب ڈی کے جین، ڈائریکٹر (فنانس)، آر یو وی این ایل اورجناب ڈی پی سنگھ نے این ایل سی انڈیا لمیٹڈ کے جی ایم (پی بی ڈی) جناب بھاسکر اے ساونت، پرنسپل سکریٹری، توانائی، حکومت کی موجودگی میں دستخط کیے تھے۔جس میں راجستھان کے،جناب ایم ایم رانو، ایم ڈی، آر یو وی این ایل اور جناب پرسنا کمار موٹوپلی، سی ایم ڈی، این ایل سی انڈیا لمیٹڈ،جناب مکیش اگروال، ای ڈی (فنانس)، این ایل سی آئی ایل، جگدیش چندر مزومدار، پراجیکٹ ہیڈ، بارسنگسر پروجیکٹ اور دیگر سینئر افسران بھی موجو دتھے۔ تاکہ ریاست راجستھان کو اگلے 25 سالوں کے لیے شمسی توانائی کی فراہمی کی جاسکے۔