تعلیم کا آغاز ہمیشہ خوشی سے ہونا چاہیے: پروفیسر سریندر پرتاپ سنگھ

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –29 AUG      

دربھنگہ(فضا امام) 29 اگست:-تعلیم کا آغاز خوشی سے ہونا چاہیے۔ طلباء کی حوصلہ افزائی کرنا اساتذہ کا کام ہے۔ بی ایڈ کے طلبہ کو یہ سفر خود سے شروع کرنا چاہیے۔ ٹیچرز اسٹڈیز کے طلباء عام طلباء سے مختلف ہوتے ہیں۔ ان کی ذمہ داریاں بھی دوسرے طلباء کے مقابلے میں مختلف ہیں۔ اساتذہ قوم کے معمار ہوتے ہیں اس لیے آپ کا کردار اہم ہے۔ آپ سب اس ذمہ داری کو نبھانے جا رہے ہیں۔ اس لیے آپ کے خیالات کا دھارا اسی طرف جانا چاہیے۔ ڈائریکٹوریٹ آف ڈسٹنس ایجوکیشن کے زیر اہتمام بی ایڈ (ریگولر) شعبہ کے 12ویں یوم تاسیس پروگرام کے اختتامی سیشن میں للت نارائن متھلا یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سریندر پرتاپ سنگھ نے یہ باتیں کہی۔ آج اساتذہ کو کئی طرح کی ذمہ داریاں نبھانی پڑتی ہیں – انہیں موضوع کی جانکاری، ہجوم کا سامنا کرنے کی صلاحیت، دستاویزات بنانے کی صلاحیت ہونی چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ استاد کو سماجی تبدیلی کے لیے بھی کام کرنا ہوگا، اس کے لیے استاد کو اپنی سوچ بدلنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم سنسکار دیتی ہے اور علم سے عقل ملتی ہے۔ اس سوچ کو نئی نسل میں عملی شکل دینا استاد کی ذمہ داری ہے۔ دنیا کو خود اعتمادی سے بدلا جا سکتا ہے۔ دنیا کو جسمانی طاقت یا پیسے سے نہیں بدلا جا سکتا۔ اگر طالب علم کا کنٹرول متحرک ہو گا تو اسے زندگی میں کامیابی ضرور ملے گی۔کلیدی مقرر کی حیثیت سےپٹنہ یونیورسٹی کے ڈین آف ایجوکیشن پروفیسر کھگیندر کمار نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 ایک متحرک طبقے کا تصور کرتی ہے۔ اساتذہ کی تعلیم کے تناظر میں قومی تعلیمی پالیسی 2020 کہتی ہے کہ پہلا ہدف اساتذہ کی عزت کو بحال کرنا ہے۔ اساتذہ کو اپنا رویہ بدلنا ہو گا، انہیں اسکول میں ایسا ماحول بنانا ہو گا کہ بچہ خود اسکول جانا چاہے۔ قومی تعلیمی پالیسی 2020 تعلیم کو مجموعی طور پر دیکھتی ہے۔ علم کو کثیر الضابطہ سمجھتا ہے۔ اسی لیے اس میں سائنس کے طلبہ کے لیے سماجی سائنس اور ادب کے ساتھ ساتھ مطالعہ کرنے کے انتظامات کرنے کی بات کی گئی ہے۔ اب اساتذہ کا فرض ہے کہ وہ طلبہ کو تخلیقی اور اختراعی بنائیں۔ ض قومی تعلیمی پالیسی 2020 بچوں کی دیکھ بھال اور تعلیم کو ادارہ جاتی ہے جو پہلے صرف نجی اسکولوں تک محدود تھی۔پروگرام کے آغاز میں بی ایڈ (ریگولر) شعبہ کے ہیڈ ڈاکٹر اروند کمار ملن نے تمام مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ 12 برسوں میں بی ایڈ شعبہ نے بہت کچھ حاصل کیا ہے۔ ہر سال اس نے صرف ترقی کی ہے یہ مستقبل میں بھی اسی طرح مسلسل کامیابیاں حاصل کرتا رہے گا۔ شعبہ میں طلباء کو پڑھانے کے ساتھ ساتھ ہنر اور شخصیت کی نشوونما پر بھی زور دیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج پورے بہار میں بی ایڈ (ریگولر) شعبہ کی ایک الگ پہچان ہے۔ اسٹیج کی نظامت ڈاکٹر ندھی وتس نے کی اور شکریہ ڈاکٹر مرزا روح اللہ بیگ نے کیا۔ ڈاکٹر شبھرا، ڈاکٹر کماری سوارن ریکھا، ادے کمار، کمار ستیم، گووند کمار، ڈاکٹر ریشما تبسم،ڈاکٹر جئے شنکر سنگھ وغیرہ طلباء موجود تھے۔