TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –16AUG
نئی دہلی،16اگست : بی جے پی اور اپوزیشن اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ عام انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کے مقصد کے ساتھ 26 اپوزیشن پارٹیاں اکٹھی ہوئیں اور اپنے اتحاد کا نام انڈیا رکھا۔ تاہم اب اپوزیشن اتحاد میں دراڑ نظر آرہی ہے۔ کیونکہ اتحاد کی اہم پارٹی کانگریس نے دہلی کی سبھی 7 لوک سبھا سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔دراصل کانگریس نے بدھ کو دہلی میں ایک اہم میٹنگ کی۔ تقریباً 4 گھنٹے تک جاری رہنے والی اس میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کانگریس پارٹی دہلی کی تمام 7 لوک سبھا سیٹوں پر اکیلے الیکشن لڑے گی۔ کانگریس کے اس فیصلے پر عام آدمی پارٹی کا ردعمل بھی آیا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے کہا کہ اگر کانگریس کا یہ فیصلہ ہے تو ہندوستان اتحاد کا کوئی مطلب نہیں ہے۔عام آدمی پارٹی کے رہنما ونے مشرا نے میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہایہ کانگریس کے ایک رہنما کا انتہائی چونکا دینے والا بیان ہے۔ اس طرح کے بیانات کے بعد انڈیا کے اتحاد کے پیچھے کیا دلیل ہے؟ اب اروند کیجریوال کو فیصلہ کرنا چاہیے کہ آگے کیا کرنا ہے۔فیصلہ جو سب سے اہم ہے۔ ملک کے مفاد میں لینا چاہیے۔کانگریس لیڈر الکا لامبا نے پارٹی سربراہ ملکارجن کھرگے اور ایم پی راہول گاندھی کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں شرکت کے بعد کہامیٹنگ چار گھنٹے تک جاری رہی، اس میں 40 لیڈروں نے شرکت کی اور اپنے خیالات پیش کیے، اس میں دہلی میں کانگریس کو مضبوط کرنے کے بارے میں بات چیت ہوئی۔ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ کانگریس دہلی کی تمام 7 لوک سبھا سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔کانگریس لیڈر اور دہلی کے ریاستی صدر انیل چودھری نے دہلی میں عام آدمی پارٹی کے ساتھ اتحاد کر کے لوک سبھا انتخابات لڑنے کے سوال پر کہا کہ کانگریس پارٹی تنظیم کو مضبوط بنا کر متحد ہو کر لڑے گی۔ ہم نے عام آدمی پارٹی یا اتحاد پر بات نہیں کی۔ ہمارا اپنا طریقہ ہے۔ ہم نے پول کھول یاترا سے اروند کیجریوال حکومت کی پالیسیوں کو بے نقاب کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔عام آدمی پارٹی کے ذرائع نے این ڈی ٹی وی کو بتایاہم نے میڈیا میں کانگریس دہلی پردیش کے صدر انیل چودھری کا بیان دیکھا، اگر کانگریس نے دہلی میں اکیلے جانے کا فیصلہ کیا ہے، تو پھر ہندوستان اتحاد کی میٹنگ میں شرکت کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔” پارٹی کی اعلیٰ قیادت حتمی فیصلہ کرے گی۔” آپ کو بتاتے چلیں کہ ہندوستانی اتحاد کی پہلی میٹنگ 23 جون کو پٹنہ میں ہوئی تھی۔ دوسری میٹنگ 17-18جولائی کو بنگلورو میں ہوئی۔ اب تیسرا اجلاس 31 اگست اور 1 ستمبر کو ممبئی میں ہونا ہے۔کانگریس کے اس اعلان کے بعد عام آدمی پارٹی (اے اے پی) لیڈر سوربھ بھردواج کا بیان بھی آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بارے میں ہماری مرکزی قیادت فیصلہ کرے گی۔ ہماری سیاسی امور کی کمیٹی اور ہندوستانی اتحاد مل کر ملاقات کریں گے اور اس (انتخابی اتحاد) پر بات کریں گے۔