TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -25 AUG
کولمبو ، 25اگست:وہی بلے باز، وہی بالر، وہی آخری اوور اور صورتحال بھی مکمل وہی۔ یعنی11 رنز اور 6 گیندیں ۔سامنے تھے پاکستانی فاسٹ بولر نسیم شاہ نے بطور بلے بازسال گزشتہ کی تاریخ دہرا دی۔ہمبنٹوٹا کے دوسرے ونڈے میں پاکستان کو 6 گیندوں پر 11 رنز درکار تھے،افغانستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر فضل الحق فاروقی تھے اور سامنے نسیم شاہ ڈٹے تھے، پھر وہی ہوا جو پچھلے سال ہوا تھا۔نسیم نے فضل حق فاروقی کی بولنگ پر شاندار اسٹروکس کھیل کر پاکستان کو ایک وکٹ سے فتح دلا دی۔پچھلے سال 7 ستمبر کو ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی میں بھی ایسا ہی ہوا تھا، آخری اوور تھا، 11رنز تھے۔ فضل کے ہاتھ میں گیند اور نسیم کے ہاتھ میں بلا تھا، نسیم نے دو گیندوں پر دو چھکے لگا کر پاکستان کو فتح سے ہمکنار کروایا۔دونوں بار ایک ہی بولر کے جیت کے خواب کو ڈراؤنے خواب میں تبدیل کرنے کے بعد نسیم شاہ کے جشن کے انداز میں بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی۔خیال رہے کہ اس میچ میں امام الحق نے شاندار 90رن بنائے ، بابراعظم نے نصف سنچری کاتعاون پیش کیا۔افغانستان کی طرف سے رحمن اللہ گرباز نے شاندار سنچری بناتے ہوئے 150بنائے ، ان کے اوپنر ساتھی ابراہیم زردان نے بھی ان کا بخوبی ساتھ دیا، اور 80رن کا بیش قیمتی تعاون پیش کیا ۔ پاکستان کے بالر اس میچ میں کچھ خاص نہیں کرسکے ، شاہین شاہ ، حارث رؤف افغان بلے باز کے سامنے بونے نظر آئے۔ اس میچ میں اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے پر محمد شاداب کو مین آف دی میچ منتخب کیا گیا۔ میچ جیتنے کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان نے کہا ہے کہ نسیم شاہ کو ہم نے پریشر صورتحال کے لیے رکھا ہوا ہے، ایسی صورتحال میں نسیم شاہ بھروسے مند بلے باز ہیں۔شاداب خان نے گزشتہ روز افغانستان سے دوسرا ونڈے میچ جیتنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوشش ہوتی ہے مشکل صورتحال میں ٹیم کو چھوڑ کر نہ جاؤں، جب بھی ایسی صورتحال میں جاتا ہوں تو زمبابوے والی اننگز یاد رہتی ہے۔نائب کپتان کا کہنا تھا کہ یہاں کی باؤنڈریز لمبی ہے کوشش تھی کہ کم از کم دو رنز لازمی لیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پہلے ون ڈے میں بولنگ اچھی ہوئی دوسرے میں زیادہ اچھی نہیں رہی، چھوٹے چھوٹے قدموں سے ہی غلطیاں کم کی جاسکتی ہیں۔شاداب خان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیل کر آرہے ہیں، کرکٹ کا طویل سیزن شروع ہونے والا ہے۔