شانتی پرساد جین کالج میں بھارت چھوڑو تحریک کی منائی گئی سالگرہ

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –08 AUG      

سہسرام ( انجم ایڈوکیٹ ) شانتی پرساد جین کالج سہسرام میں آج پوسٹ گریجویٹ شعبہ سیاسیات کے صدر ڈاکٹر محمد علاءالدین انصاری عزیزی کی صدارت و نظامت میں شعبہء علم سیاسیات میں تاریخی اگست انقلاب کی تقریب کا اہتمام کیا گیا جسکا افتتاح کالج کے نئے مستقل پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر نوین کمار نے کیا جسمیں شعبہ سیاسیات کے گیسٹ ٹیچر ڈاکٹر رنجے کمار ریڈی و ڈاکٹر ابھیشیک رنجن کے ساتھ ساتھ انگریزی ڈپارٹمنٹ کے صدر ڈاکٹر راجیش سنہا و مس کلیانی، صدر شعبہ اردو ڈاکٹر محمد انعام الحق’ ڈپارٹمنٹ آف فلاسفی کے صدر ڈاکٹر سودیش کمار’ ڈاکٹر سُمن کماری و ستیش کمار ‘ شعبہ ہندی کے پروفیسر اور مشہور بھوجپوری داں ڈاکٹر راجندر پرساد سنگھ’شعبہ تاریخ کے ڈاکٹر سنجے کمار و ڈاکٹر سنگیتا  کشواہا”اکاؤنٹ سیکشن کے شکیل اختر’محمد جنید و روہت رنجن’لکچھمن بیٹھا کے ساتھ طلبہ و طالبات وغیرہم کی سرگرم شمولیت رہی . متذکرہ موقع پر پرنسپل پروفیسر نوین کمار نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ آج 8  اگست کی تاریخ ہمارے بھارت کے اتیہاس میں ہمیشہ یاد کیا جانے والا دن ہے جس دن ہمارے بابائے قوم مہاتما گاندھی کی مسلمہ و متاثر کن قیادت میں انگریزوں بھارت چھوڑو تحریک کی صداۓ ذی شان اور فلک شگاف نعرہ پورے بھارت میں گونجا اور لگنے لگا کہ اب اور زیادہ دنوں تک انگریز اس ملک میں حکمرانی نہیں کر سکتے ہیں اور آزادی کی صبح عنقریب ہے, انھوں نے مزید کہا کہ آج کی موجودہ نسل کو ہر حالت میں ملک و قوم کی آزادی کی حفاظت کرنی ہے اور اپنے جانباز مجاہدینِ آزادی کی قربانیوں کو یاد رکھتے ہوئے خدمتِ وطن کے تئیں خود کو نچھاور کرنا ہے . اپنی صدارتی تقریر میں پروگرام کے آرگنائزر و صدرِ شعبہ ڈاکٹر علاءالدین عزیزی نے کہا کہ تحریکِ آزادیِ ہند کی تاریخ اور اگست ریوولوشن میں صوبہ بہار اور شاہ آباد ضلع کا گراں قدر کنٹریبیوشن رہا ہے . بہار قانون ساز اسمبلی کے سامنے آزادی کے دیوانوں اور سہسرام میں ریلوے اسٹیشن کے سامنے گاندھی اسمارک پر تحریر سر فروشوں و شہیدوں کے نام زندہء جاوید ثبوت ہیں .
مذکورہ موقع پر ڈاکٹر راجیش سنہا, ڈاکٹر رنجے ریڈی, ڈاکٹر ابھیشیک رنجن, ڈاکٹر سنجے, ڈاکٹر شریمتی سمن وغیرہ نے بھی اپنا اپنا اظہارِ خیال کیا اور ملک کے مایہ ناز آزادیِ ہند کے مستانوں و شہیدوں کے تئیں اظہارِ تشکر کیا اور صداۓ تحسین بلند کی .