TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -23 AUG
اسلام آباد،23اگست: پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔سپریم کورٹ میں بدھ کو دائر کردہ درخواست میں عمران خان نے استدعا کی ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کو ان کے تمام مقدمات کی سماعت سے روکا جائے اور مقدمات لاہور ہائی کورٹ یا پشاور ہائی کورٹ منتقل کر دیے جائیں۔اٹک جیل میں قید عمران خان کی جانب سے لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے آئین کے آرٹیکل 186-اے کے تحت سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کا اس درخواست پر فیصلہ آنے تک اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کو مقدمات کی سماعت سے روکا جائے۔ عمران خان نے درخواست میں دعویٰ کیا ہیکہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایت پر سیشن عدالت کے جج ہمایوں دلاور نے انہیں توشہ خانہ کیس میں سزا سنائیعمران خان کے بقول، جج ہمایوں دلاور انہیں سزا دینے کے لیے تیار تھے اس لیے ان کا مقدمہ سماعت کے لیے ہمایوں دلاور کے پاس بھیجا گیا۔درخواست گزار کے بقول توشہ خانہ کیس میں فیصلہ سنانے والے ٹرائل کورٹ کے جج ہمایوں دلاور ان سے نفرت کرتے ہیں۔واضح رہے کہ پانچ اگست کو اسلام آباد کی سیشن عدالت نے عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں تین سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے بعد سے وہ اٹک جیل میں قید ہیں۔عمران خان نے سپریم کورٹ میں بدھ کو دائر درخواست میں دعویٰ کیا ہے کہ انہیں جیل میں رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے تاکہ وہ انتخابات میں حصہ نہ لے سکیں اور انہیں قانونی حقوق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔درخواست گزار کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے ان کے خلاف تعصب کے بارے میں ٹھوس شواہد موجود ہیں۔واضح رہے کہ عمران خان نے گزشتہ ماہ کے آغاز میں بھی اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق پر عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر ایک درخواست میں عمران خان نے چیف جسٹس عامر فاروق سے استدعا کی تھی کہ “مجھے آپ سے انصاف کی توقع نہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ میرا کوئی کیس آپ نہ سنیں۔ آپ نے متعدد مواقع پر میرے خلاف کسی ذاتی یا دیگر وجوہات کی وجہ سے خلافِ قانون فیصلے دیے ہیں۔‘‘