TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -22 AUG
کاروان اتحاد و بھائی چارہ کے تحت سوپول و مضافات میں کئی مقامات پر پرو گرام کا انعقاد
پٹنہ، 22/اگست، (پریس ریلیز): جے ڈی یو کے متحرک اور سر گرم لیڈر ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور کی قیادت میں جاری “کاروان اتحاد و بھائی چارہ” منگل کو سوپول پہنچا۔ یہاں جامعہ اسلامیہ ریاض العلوم شنکر پور، ارریہ بورڈر سے متصل دارالقرآن ببوان، مدرسہ مدینۃ العلوم ببوان، الفیض اکیڈمی بسمتیا اور مدرسہ ازبر العلوم چھاتاپور اور اولڈ کلب سوپول ٹاؤن سمیت کئی مقامات پر پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جہاں بڑی تعداد میں علما، دانشوران اور مقامی سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔
مختلف مقامات پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کارواں کے روح رواں ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ گذشتہ 9 برسوں سے ملک بدترین دور سے گزر رہا ہے۔ بی جے پی کے ذریعہ جس طرح سے ملک کے آئین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، پارلیمنٹ کو ہائی جیک کیا جا رہا ہے، سپریم کورٹ کا مزاق اڑایاجارہا ہے، اپوزیشن پارٹیوں کو جانچ ایجنسیوں کے ذریعہ ٹارچر کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں وزیر اعلی نتیش کمار نے ملک کے آئین کی بقا اور ملک سے نفرت کے خاتمہ کے لئے ای ڈی اور سی بی آئی کی پرواہ کئے بغیر این ڈی اے سے علیحدگی اختیار کی ہے۔ بی جے پی کے ناپاک عزائم کے خاتمہ کیلئے وزیر اعلی نتیش کمار کی ایک آواز پر تمام سیکولر جماعتوں نے لبیک کہا ہے۔ اب ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ وزیر اعلی کے اس مشن کو کیسے کامیاب کیا جائے ۔ ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ گھر گھر نفرت بانٹ رہی بی جے پی کی سیاست کو ختم کرنے کیلئے ہمیں سماج میں اتحاد و بھائی چارہ کو فروغ دینا ہوگا۔ جیسے ہی سماج سے نفرت ختم ہوگی بی جے پی کی سیاست ختم ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرستوں سے لوہا لینے والے اور ہماری شریعت کے تحفظ کیلئے لڑائی لڑنے والے وزیر اعلی نتیش کمار کے ساتھ ہمیں چلنا ہوگا اور انکے نظریات کو عام کرنا ہوگا۔
ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ گذشتہ ایک سال پہلے جب پورے ہندوستان کی تمام سیاسی پارٹیاں بی جے پی کے خلاف منھ کھولنے سے ڈرتی تھیں، ایسے وقت میں ہمارے نیتا وزیراعلیٰ نتیش کمار نے ہندوستان کی بقا اور آئین کے تحفظ کیلئے بی جے پی کو بہارحکومت سے دھکا دے کر باہر نکال دیا۔ یہ کوئی معمولی فیصلہ نہیں تھا۔ ساتھ ہی نتیش کمارنے یہ بھی فیصلہ کیا کہ بھارتی جنتا پارٹی کو اس ملک سے اکھاڑ پھینکنا ہے ۔ اتنا بڑا قدم انہوں نے ہم بہاریوں کے بھروسے اٹھایا ہے ۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمارنے ہر حال میں مسلمانوں کے مفاد کا خیال رکھا ہے۔ ابھی حال ہی میں انہوں نے یو سی سی پر واضح طور پر اعلان کر دیا ہے کہ ہماری حکومت رہے یا جائے کسی بھی حال میں مسلم پرسنل لا میں مداخلت برداشت نہیں ہے۔ مسلمانوں کو چاہئے کہ جو ہماری بقا کی لڑائی لڑ رہا ہے اس کے ہاتھوں کو مضبوط کریں۔
کارواں کا یہی مقصد ہے کہ ہم بیدار ہو جائیں ۔ اگر ہم بیدار نہیں ہوئے تو آئندہ سال کے انتخاب کے بعد نہ ہماری جمہوریت بچے گی اور نہ ہی ہمارا آئین باقی رہے گا ۔ جب سے بی جے پی کو اقتدارسے بے دخل کیا گیا ہے وہ بوکھلا گئی ہے اور طرح طرح کے حربے اپناکر کے دنگے فساد کرانا اور ہندو مسلم کو بانٹنا اس کا کام رہ گیا ہے۔اس لئے ضروری ہےکہ بہار کے لوگ ایسی طاقتوں سے ہوشیار رہیں اور ملک کو بی جے بی سے آزادی دلانے کیلیے نتیش کمار کے ہاتھوں کو مظبوط کریں۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ مقامی سطح پر کمیٹی بنائیں اور ہندو بھائیوں کے ساتھ آپسی اتحاد کے فروغ کیلئے کام کریں۔آج مختلف مقامات پر منعقد پروگراموں جے ڈی یو کے جنرل سکریٹری میجر اقبال حیدر خان، معروف سماجی کارکن اور جے ڈی یو لیڈر فیروزخاص طور سے موجود تھے۔ شام پانح بجے اولڈ کلب سوپول ٹاؤن میں منعقد پروگرام میں بہار ودھان پریشد کے سابق چیئر مین ہارون رشید صاحب، ڈاکٹر شعیب صاحب، اویس کرنی عرف چنا مکھیا اور شمشاد عالم کے علاوہ بڑی تعداد میں مقامی لوگ موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بہار ودھان پریشد کے سابق چیئر مین ہارون رشید نے کاروان اتحاد و بھائی چارہ کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ پورے بہار میں بڑی کامیابی کے ساتھ یہ کارواں اپنے مشن پر رواں دواں ہے۔ اس کے لئے ڈاکٹر خالد انور مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے وزیر اعلی کے پیغام کو پورے بہار میں پھیلانے کا عزم کیا ہے۔ اس کارواں میں جےڈی یو لیڈر دانش خان، واجد شمس اور محمد نعمت اللہ، دانش خان (دلدار نگر)، محمد فیاض، عاقب عالم، محمد فرقان وغیرہ شامل ہیں۔