پیپلز پارٹی اور فوج میں الیکشن کے مسئلے پر اختلافات سامنے آئے

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -26 AUG      

اسلام آباد26اگست:پیپلز پارٹی اور فوج کے درمیان انتخابات اور حلقہ بندیوں کے مسئلے پر اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔ اور اس پارٹی کی لیڈرشپ نگراں حکومت کی پالیسیوں سے ناخوش ہے ۔ پیپلز پارٹی کے اہم لیڈروں کی ایک میٹنگ آصف زورادی اور بلاول بھٹو کی قیادت کی منعقد ہوئی ۔ جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ الیکشن کو 90دن کے اندر ہی کرانے کا فیصلہ آخری ہے۔ اس سے فوجی ادارے پیپلز پارٹی کے رہنمائوں سے ناخوش ہیں۔ اور نگراں حکومت نے سندھ صوبے میں بڑے پیمانے پر افسروں کی ردوبدل کی ہے۔ جس سے پیپلز پارٹی والے نارض ہے یہ بھی سامنے آیا ہے کہ اس پارٹی سے تعلق رکھنے والے 60سے زیادہ لیڈروں اور حمایتوں کو باہر جانے پر پابندی لگائی گئی ہے۔ پیپلز پارٹی کی میٹنگ میں نامور وکلاء اعتزاز حسن اور لطیف کھوسہ کو بھی دعوت دی گئی ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ فوجی قیادت بلاول بھٹو کے اس بیان سے ناخوش ہیں کہ جس میں انہوں نے آصف زرداری اور نواز شریف کو فوج کے حکم کی تکمیل پر نکتہ چینی کی ۔ اس کے علاوہ پیپلز پارٹی کے اختلافات مسلم لیگ ن کے ساتھ بھی سامنے آئے۔ پیپلز پارٹی کے نائب صدر شیریں رحمانی نے کہا کہ اگر انتخالات 90دن سے آگے گئے تو پاکستان میں سنگینی آئینی بحران پیدا ہوگا ۔ انہو ںنے کہا کہ مردم شماری کی وجہ سے الیکشن ملتوی کرنے کی کوئی جوازیت نہیں ہے۔ جب کہ مسلم لیگ کے وفد نے کل چیف الیکشن کمشنر سلطان راجہ سے ملاقات کی او راس حلقہ بندی کے عمل کو تیز کرنے کی کی صلاح دی ۔ پیپلز پارٹی کے علاوہ تحریک انصاف پارٹی بھی ملک میں انتخابات کو وقت مقررپر کرانے حق میں ہے۔ جمعیۃ علماء ہند کا بھی یہی موقف ہے ۔ اگر اہم سیاسی جماعتیں سپریم کورٹ سے اس سلسلے میں رجوع کریں گے تو عین ممکن ہے کہ عدالت عالیہ 90دنو ںکے اندر ہی الیکشن کرانے کا حکم دیا گا جوفوج اور نگراں حکومت کے لئے ایک چیلنج ہوگا ۔ پیپلز پارٹی کی میٹنگ میں مراد علی شاہ ،نثار کھورڈ،خورشید شاہ ،قمر زمان قائرہ ،اعتزاز حسن ،چودھری منظور،شازیہ مرین ،فیصل کنڈی اور دوسرے رہنمائوں نے شرکت کی ۔ اور صاف صاف کہا کہ الیکشن میں کسی بھی قسم کی دیری نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کی وجہ سے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیو ںکے سیٹوں میں اضافہ نہیں ہوا ہے اس لئے الیکشن کو ملتوی کرنا کوئی جوازیت ہی نہیں رکھتا ہے۔ وقت کا تقاضہ بھی یہی ہے کہ سیاسی بحران کو ختم کرنے کے لئے الیکشن ہی واحد راستہ ہے۔