ہماچل پردیش میں بادل پھٹنے سے بسیں اور گاڑیاں بہہ گئیں، 7 افراد ہلاک

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –14 AUG      

شملہ ،14اگست: ہماچل پردیش کے وزیر اعلی سکھوندر سنگھ سکھو نے سولن ضلع کے جدون گاؤں میں بادل پھٹنے سے سات لوگوں کی موت پر دکھ کا اظہار کیا۔ کنڈاگھاٹ کے ایس ڈی ایم نے بتایا کہ سولن کے کنڈاگھاٹ سب ڈویڑن کے جدون گاؤں میں بادل پھٹنے کے واقعے میں کم از کم سات لوگوں کی موت ہوگئی ہے، جبکہ پانچ کو بچا لیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ اس واقعہ میں دو مکانات اور ایک گوشالہ بھی بہہ گئی۔ قبل ازیں مرنے والوں کی تعداد پانچ تھی لیکن حکام کو اب مزید دو لاشیں ملی ہیں جس سے مرنے والوں کی تعداد سات ہو گئی ہے۔ دوسری جانب ہماچل پردیش کے وزیر اعلی سکھوندر سنگھ سکھو نے کہا، “سولن ضلع کی دھاولا سب تحصیل کے جدون گاؤں میں بادل پھٹنے کے افسوسناک واقعے میں 7 قیمتی جانوں کے ضیاع کے بارے میں سن کر دکھ ہوا، سوگوار خاندانوں سے میری تعزیت ہے۔ اس مشکل وقت میں ا?پکے دکھ درد میں شریک ہوں۔ ہم نے حکام کو ہدایت کی ہے کہ اس مشکل وقت میں متاثرہ خاندانوں کی ہر ممکن مدد اور مدد کو یقینی بنایا جائے۔”اہم بات یہ ہے کہ ہماچل پردیش میں بارش نے تباہی مچا دی ہے، منڈی کے ٹھٹھہ گاؤں میں بادل پھٹ گئے اور ایک ایچ ا?ر ٹی سی بس، تین گاڑیاں اور ایک بائک بہہ گئے۔ شملہ میں بھی لینڈ سلائیڈنگ ہوئی۔ لینڈ سلائیڈنگ سے ایک مندر منہدم ہوگیا۔ نیوز پورٹل ’اے بی پی) پر شائع خبر کے مطابق شملہ کے ایس پی نے بتایا کہ مٹی کے تودے گرنے سے ایک مندر منہدم ہو گیا۔ جس کی وجہ سے آس پاس کی عمارتوں کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ بہت سے لوگ پھنسے ہوئے ہیں، مزید معلومات کا انتظار ہے۔