بائیڈن نے ماحول دوستی کے نام پر امریکہ کو چین کے ہاتھ بیچ ڈالا: ٹرمپ

TAASIR NEWS NETWORK  UPDATED BY- S M HASSAN -28 SEPT  

واشنگٹن،28ستمبر: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگرچہ صدارتی مناظرے میں بطور امیدوار شرکت سے انکار کیا ہے تاہم اس کے باوجود و ہ اپنے سیاسی حریف اور موجودہ صدر جو بائیڈن پر الزام تراشی کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔انہوں نے مشی گن میں آٹو انڈسٹری کے ہڑتالی مزدوروں کا حوالے دیتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے “کہ جو بائیڈن نے ماحول دوستی کے نام پر امریکہ کو چین کے ہاتھ فروخت کر دیا ہے۔”ان کا کہنا تھا کہ صدر بائیڈن “مزدوروں کو چکما دے رہے ہیں جبکہ درحقیقت امریکی صدر عالمی صنعتی انجمن اور چین کے مفاد کی خاطر کام کر رہے ہیں۔” اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا “کہ جو بائیڈن نے امریکی سپیئر پارٹس چین کے سپرد کر دیے ہیں اور دوسری جانب افغانستان تشتری میں رکھ کر طالبان کے حوالے کر دیا ہے۔”ڈونلڈ ٹرمپ نے وعدہ کیا کہ وہ 2024 میں صدارتی انتخاب جیت کر امریکہ میں کاروں کی صنعت دوبارہ بحال کریں گے۔ انہوں نے بائیڈن پر کرپشن اور نااہلی کے الزامات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کو ’’اپنے خاندان کی دولت بڑھانے سے غرض ہے۔‘‘ایک دوسری پیش رفت میں سابق امریکی صدر نے الیکٹرک کاروں کی صنعت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسی گاڑیاں ماحول دوست نہیں کیونکہ انہیں چارج کرنے کے لیے بے پناہ بجلی درکار ہوتی ہے۔اپنے خلاف قانونی چارہ جوئی سے متعلق ان کا کہنا تھا ’’کہ جوں جوں میری عوامی مقبولیت کا گراف بڑھتا ہے، اسی تناسب سے میرے خلاف عاید کی جانے والی فرد جرم کی فہرست بھی طویل ہوتی جاتی ہے۔‘دریں اثنا امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سبکدوش ہونے والے امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف مارک ملی پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے چین کے ساتھ گٹھ جوڑ کیا، یہ ایسا عمل ہے جس کی گئے گزرے وقتوں میں بھی سزا موت ہوتی تھی۔ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد جنرل مارک ملی نے کہا ہے کہ وہ اپنے خاندان کے تحفظ کے لیے اقدامات کریں گے۔ٹرمپ نے 2020 میں افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء￿ کے عمل میں افراتفری پر جنرل مارک ملی پر تنقید کی اورثبوت فراہم کیے بغیر کہا تھا کہ یہ لڑکا ٹرین کا ملبہ نکلا جو، اگر فیک نیوز کی رپورٹنگ درست ہے، تو درحقیقت وہ چین کے ساتھ معاملات کر رہا تھا اور انہیں امریکی صدر کی سوچ سے ?گاہ رکھ رہا تھا۔