سویڈن میں مسجد آتشزدگی کے واقعات کی تحقیقات کا آغاز

TAASIR NEWS NETWORK  UPDATED BY- S M HASSAN -27 SEPT  

اسٹاک ہوم ،27ستمبر:سویڈن کی پولیس نے ملک کے وسطی علاقے میں گزشتہ روز مسجد میں ہونے والی ا?تشزدگی کے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں تاکہ اس بات کا پتا لگایا جا سکے کہ یہ ا?گ کسی حادثے کے نتیجے میں لگی ہے یا یہ تخریب کاری کا واقعہ ہے۔خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پولیس نے اپنی ویب سائٹ پر بیان میں کہا کہ آگ لگنے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، پولیس گواہوں سے پوچھ گچھ کرے گی اور اس بات کی تصدیق کرے گی کہ آیا علاقے میں سیکیورٹی کیمرے موجود ہیں یا نہیں۔پولیس کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ آگ پیر کو دوپہر کے قریب اسٹاک ہوم سے 150 کلومیٹر مغرب میں واقع ایک لاکھ 8ہزار نفوس پر مشتمل قصبے ایسکلسٹونا میں لگی جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک واقعے میں کسی بھی شخص پر شبہ ہے نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں ا?ئی ہے۔مسجد کے ترجمان انس ڈینیچے نے اے ایف پی کو بتایا کہ مسجد تقریباً مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے اور کچھ بھی بچایا نہیں جا سکا۔انس نے کہا کہ مسجد کو گزشتہ سال بھی متعدد مرتبہ پرتشدد کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا اور میرے اہلخانہ کو دھمکیاں بھی دی گئیں۔ان کا کہنا تھا کہ ابھی واقعے کے حوالے سے کوئی نتیجہ اخذ کرنا قبل از وقت ہے، ہمیں پولیس کے کام کا انتظار کرنا پڑے گا۔پولیس نے کہا کہ ہم کئی پہلوؤں سے واقعے کی تفتیش کر رہے ہیں لیکن اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔ایسکلسٹونا میں 15 سے 20 ہزار مسلمان رہتے ہیں۔مسجد میں آتشزدگی کا واقعہ ایک ایسے موقع پر رونما ہوا ہے جب حالیہ مہینوں کے دوران سویڈن میں قرآن پاک کی عوامی سطح پر بے حرمتی کے متعدد واقعات رونما ہو چکے ہیں جہاں بے حرمتی کے ان واقعات نے مسلم ممالک میں بڑے پیمانے پر غم و غصے اور مذمت کو جنم دیا ہے۔سویڈن نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت کی لیکن آزادی اظہار اور اس طرح کے اجتماعات کے حوالے سے اپنے قوانین میں کوئی تبدیلی نہیں۔حکومت نے مخصوص حالات میں مقدس اوراق کی بے حرمتی سے متعلق مظاہروں کو روکنے کے قانون طریقے تلاش کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا البتہ اکثریت ایسی تبدیلی کی مخالف نظر آتی ہے۔رواں سال جولائی میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے قرا?ن پاک کی بے حرمتی کے واقعات، نفرت انگیز تقاریر ، مقامات مقدسہ، مذہبی علامات کے خلاف حملوں کی روک تھام اور مذمت سے متعلق پاکستان کے تعاون سے مراکش کی پیش کی گئی قرارداد کی منظوری دی تھی۔