امرتسر میں کسانوں کا ایم ایس پی کے مطالبات پر ریل روکو آندولن جاری

TAASIR NEWS NETWORK  UPDATED BY- S M HASSAN –30 SEPT  

امرتسر، 30 ستمبر:کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کے زیراہتمام امرتسر میں کسانوں نے ریلوے پٹریوں پر دھرنا جاری رکھا کیونکہ انہوں نے اتوار کو اپنے مطالبات کو لے کر ‘ریل روکو آندولن’ کیا، جس میں ایم ایس پی (کم سے کم امدادی قیمت) کا مطالبہ شامل ہے۔ کسانوں نے مطالبہ کیا کہ دہلی میں ایجی ٹیشن سے متعلق مقدمات کو واپس لینا، اور ان کسانوں کے خاندانوں کے لیے معاوضہ اور نوکریاں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ کسانوں کے ریلوے ٹریک پر بیٹھنے سے پنجاب میں ریل ٹریفک میں خلل پڑا۔ڈی آر ایم مرادآباد ریل ڈویڑن راج کمار سنگھ نے کہا کہ احتجاج کی وجہ سے کئی ٹرینیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہوئی ہیں۔کسانوں نے مرکزی حکومت کو ان سے کیے گئے وعدوں کی یاد دلانے کے لیے نیم عریاں احتجاج کیا۔کسانوں نے کہا کہ حکومت نے ایم ایس پی ایکٹ کو لاگو کرنے، منشیات سے متعلق مسائل کیلیے معاوضہ اور بہت سے مسائل کا وعدہ کیا تھا، لیکن وہ اپنے وعدوں سے مکر گئی ہے۔کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کی قیادت میں پنجاب کے امرتسر میں کسانوں کی طرف سے بلایا گیا تین روزہ احتجاج جمعرات کو شروع ہوا اور ہفتہ کو بھی جاری ہے۔احتجاج میں موجود کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کے سرون سنگھ پنڈھر نے کہاکہ اگر کوئی پنجاب کے کسانوں کے ساتھ ناانصافی کرنے کی کوشش کرتا ہے، تو ہریانہ کے کسان بھی پنجاب کے کسانوں میں شامل ہوں گے۔ شمالی ہندوستان میں 18 یونینوں نے احتجاج کی کال دی ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ امرتسر آئے اور انہوں نے ایم ایس پی گارنٹی قانون لانے کا وعدہ کیا لیکن ابھی تک کمیٹی نہیں بنی ہے۔ سرون سنگھ نے کہاکہ دہلی ایجی ٹیشن کے دوران جو مقدمات درج کیے گئے تھے وہ واپس نہیں لیے گئے ہیں۔پولیس اہلکار بلویر ایس گھمن نے کہا کہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے بڑے پیمانے پر سیکورٹی تعینات کی گئی ہے۔