TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -19 SEPT
جموں وکشمیر، 19 ستمبر:اننت ناگ تصادم جسے طویل ترین انکاؤنٹروں میں سے ایک مانا جاہا ہے، اسے آج منگل کو سات دن ہورہے ہیں۔ سکیورٹی فورسز کا خیال ہے کہ ایک یا دو دہشت گرد اب بھی چھپے ہوئے ہیں جبکہ گزشتہ روز صبح ایک دہشت گرد کی جلی ہوئی لاش برآمد ہوئی تھی۔ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونہ لے لیا گیا ہے، جائے وقوعہ سے ایک اور لاش بھی برآمد ہوئی ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ لاش کسی فوجی جوان کی ہو سکتی ہے، جس کی شناخت پردیپ کے طور پر ہوئی ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد اب چار تک پہنچ گئی ہے، جن میں تین ہندوستانی فوجی اور ایک جموں و کشمیر پولیس اہلکار شامل ہیں۔ ساتویں دن، فوج کی جانب سے آپریشن کو مکمل کرنے کے مقصد کے ساتھ حتمی کوشش کرنے کا امکان ہے کیونکہ پیر کی شام (چھٹے دن) فوجی کی لاش برآمد ہوئی تھی۔جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کوکر ناگ میں پاکستان کے حمایت یافتہ دہشت گردوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان 100 گھنٹے سے زائد تک جاری رہنے والے شدید تصادم کے بعد تلاشی کارروائیاں جاری ہیں۔ دہشت گردوں کا صفایا کرنے کا آپریشن منگل کو ساتویں روز میں داخل ہو گیا۔ یہ آپریشن بدھ سے اننت ناگ کے گڈول جنگلاتی علاقے میں جاری ہے۔ آپریشن اس وقت شروع ہوا جب 19 راشٹریہ رائفلز کے کمانڈنگ آفیسر کرنل منپریت سنگھ، میجر آشیش دھونچک اور جموں و کشمیر پولیس کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ہمایوں بھٹ اپنی جانیں قرنام کر بیٹھے۔حکام نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز گھنے جنگلاتی علاقے کی نگرانی کے لیے ڈرون اور ہیلی کاپٹروں کا استعمال کر رہی ہیں، جس میں کئی غار نما ٹھکانے ہیں جہاں بدھ سے دہشت گرد چھپے ہوئے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ دہشت گرد شہری علاقوں میں داخل نہ ہوں، احتیاطی اقدام کے طور پر اتوار کو پڑوسی پوش کریری علاقے میں حفاظتی گھیرا بندی کو بڑھا دیا گیا تھا۔