ریاستی حکومت نے نئی تعلیمی پالیسی کا مسودہ جاری کیا

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -09 SEPT     

کولکاتا، 09 ستمبر: مغربی بنگال حکومت نے بھی نئی تعلیمی پالیسی کا مسودہ جاری کر دیا ہے۔ ہفتہ کو جاری کردہ اس مسودے میں ریاست کے تعلیمی نظام میں کئی تبدیلیوں کے بارے میں جانکاری دی گئی ہے۔178 صفحات پر مشتمل اس مسودے میں بتایا گیا ہے کہ 2035 سے پہلے ریاست کے تعلیمی نظام میں بنیادی تبدیلی آئے گی۔ مرکزی تعلیمی پالیسی کے کچھ حصوں کو نئی تعلیمی پالیسی میں شامل کیا گیا ہے، جب کہ کئی فیصلے ریاستی حکومت نے خود لیے ہیں۔
اس میں ایک سال کے لیے پری پرائمری کلاسز اور چار سال کے لیے پرائمری کلاسزکرنے کی بات کی گئی ہے۔ اس کے بعد پانچویں سے آٹھویں جماعت تک ثانوی تعلیم ہوگی اور نویں سے دسویں جماعت میں میٹرک کا امتحان ہوگا۔ آٹھویں جماعت سے ہی سمسٹر شروع ہوگا۔ گیارہویں اور بارہویں جماعت میں بھی سمسٹر وار امتحان لیا جائے گا۔ یہ اصول ان طلبا پر نافذ ہوگا جو 2024 میں 11ویں اور 12ویں جماعت میں داخلہ لیں گے۔ ثانوی امتحان کے نتائج کا اعلان 2026 میں کیا جائے گا جس میں نئی تعلیمی پالیسی کے مطابق نمبر دئیے جائیں گے۔
نئی تعلیمی پالیسی میں مادری زبان اور انگریزی کو یکساں اہمیت دینے کی بات کی گئی ہے۔ واضح کیا گیا ہے کہ بنگال میں پڑھنے والوں کو بنگالی اور انگریزی پڑھنی ہوگی۔ طلبا تیسری زبان کے طور پر اپنی پسندیدہ زبان کا انتخاب کر سکتے ہیں۔