سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی سالگرہ پر وزیر اعظم مودی، کانگریس صدر کھڑگے، راہل-پرینکا سمیت اہم شخصیات کی مبارک باد

TAASIR NEWS NETWORK  UPDATED BY- S M HASSAN -26 SEPT  

نئی دہلی،26ستمبر:سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کو ان کی 91ویں سالگرہ کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے مبارکباد پیش کی ہے اور ان کی لمبی عمر اور صحت مند زندگی کی تمنا ظاہر کی۔وزیر اعظم نریندر مودی نے سابق وزیر اعظم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ’’سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کو سالگرہ مبارک ہو۔ میں آپ کی لمبی اور صحت مند زندگی کے لیے دعا گو ہوں۔‘‘کانگریس صدر کھڑگے نے ایکس پر اپنے تہنیتی پیغام میں کہا، ”میں سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کو ان کی سالگرہ پر تہہ دل سے مبارکباد دیتا ہوں۔ ان جیسی سادگی، وقار اور شائستگی سیاست میں کم ہی ملتی ہے۔ ایک سچا محب وطن وزیر اعظم، جن کے افعال ان کے الفاظ سے زیادہ ہوتے ہیں، ملک کے لیے ان کی غیر معمولی شراکت پر ہمیشہ شکر گزار ہیں۔ میں اس کی اچھی صحت، خوشی اور لمبی زندگی کی دعا کرتا ہوں۔‘‘راہل راہل گاندھی نے کہا، “سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی قومی سالمیت، ملک کی تعمیر اور عوام کی اقتصادی ترقی کے تئیں پختہ عزم ہمیشہ میرے لیے ایک تحریک رہے گا۔ ان کی سالگرہ پر میں ان کی اچھی صحت اور خوشحال زندگی کی تمنا کرتا ہوں۔‘‘پرینکا گاندھی نے کہا، ’منموہن سنگھ کو سالگرہ بہت مبارک ہو۔ بحیثیت سیاست دان انہوں نے ہمیں سیاست میں تحمل اور عاجزی کا درس دیا ہے۔ بحیثیت وزیر اعظم، ان کی دیانتداری، ہمت، دور اندیشی اور ذہانت نے ہمارے ملک کے لیے خود اعتمادی اور فخر کے ساتھ 21ویں صدی میں آگے بڑھنے کی راہ ہموار کی ہے۔‘‘کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے کہا، ‘‘ڈاکٹر منموہن سنگھ آج 91 سال کے ہو گئے۔ وہ ہمیشہ علم اور ذہانت کی بہترین علامت رہے ہیں اور اس سے بڑھ کر اہم بات یہ ہے کہ وہ جس عہدے پر بھی فائز رہے، وہ ہمیشہ عاجزی، سادگی، تحمل اور وقار کی علامت رہے ہیں۔ عوامی زندگی میں یہ بہت نایاب خصوصیات ہیں۔خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم 26 ستمبر 1932 کو برطانوی ہندوستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع چکوال میں پیدا ہوئے۔ یہ ضلع اب پاکستان میں شامل ہے۔ وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے انہوں نے 1982 سے 1985 تک ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے گورنر کے طور پر کام کیا۔ وہ سابق وزیر اعظم نرسمہا راؤ کی حکومت میں وزیر خزانہ بھی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے 1991 میں ہندوستان میں معاشی لبرلائزیشن لانے میں اہم کردار ادا کیا تھا، جس کے بعد ‘لائسنس راج’ ختم ہو گیا۔