TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -02 SEPT
ممبئی، 02 ستمبر: شیوسینا (یو بی ٹی) کے صدر ادھو ٹھاکرے نے ہفتہ کو کہا کہ مرکزی حکومت کو مراٹھا ریزرویشن پر فیصلہ لینا چاہئے۔ مرکزی حکومت ریزرویشن کی حد بڑھا کر مراٹھا برادری کو انصاف دے سکتی ہے۔ مرکزی حکومت کو اس سلسلے میں آرڈیننس لانا چاہیے۔ ادھو نے الزام عائد کیا کہ جمعہ کو جالنا میں مراٹھا برادری کے مظاہرین پر پولیس کا لاٹھی چارج حکومت کی سرپرستی میں کیا گیا تھا۔ پولیس کسی ذمہ دار کے حکم کے بغیر ایسے وحشیانہ لاٹھی چارج کا سہارا نہیں لے سکتی۔
ادھو ٹھاکرے باندرہ کے رنگ شاردا آڈیٹوریم میں شیوسینا کے عہدیداروں سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے دہلی آرڈیننس کے حوالے سے فیصلہ دیا تھا، لیکن اگر فیصلہ پسند نہیں آیا تو مرکزی حکومت نے اس فیصلے کو بدلنے کا کام کیا۔ بالکل اسیطرز پر مرکزی حکومت کو ریزرویشن کی حد بڑھانے کا فیصلہ کرنا چاہیے۔ اس سے مراٹھا سماج کے ساتھ ساتھ دیگر کئی معاشروں کے لوگوں کو بھی فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جالنا میں مراٹھا سماج کے لوگ گزشتہ پانچ دنوں سے مظاہرہ کر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ کو اس حوالے سیہر لمحہ بریف کیا جاتا ہے۔ اس لیے وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ دونوں کو اس کا علم تھا، لیکن حکومت کا کوئی وزیر مراٹھا مظاہرین کے پاس نہیں گیا۔ مراٹھا سماج کے لوگوں نے اب تک جتنے بھی مظاہرے کیے ہیں، سب پرامن تھے۔ یہ لاٹھی چارج حکومتی سرپرستی میں کیا گیا ہے۔ ادھو نے کہا کہ وہ تمام زخمیوں سے ملنے آج شام جالنا جائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ جمعہ کی شام مہاراشٹر کے جالنا ضلع میں مراٹھا مظاہرین کے ساتھ جھڑپ کے بعد پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑاتھا۔ اس واقعے میں کئی مظاہرین زخمی ہو گئے۔ تمام زخمیوں کو امبڑدیہی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے 300 سے زیادہ لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے، لیکن جالنہ میں مراٹھا برادری کا احتجاج جاری ہے۔