TAASIR NEWS NETWORK UPDATED BY- S M HASSAN -24 SEPT
اعجازعلی ساغر
اسلام آباد،پاکستان پائندہ باد
Twitter: @SAGHAR1214
معیشت کی مضبوطی کسی بھی ملک کیلئے بہت اہمیت رکھتی ہے کیونکہ جو بھی ملک معاشی طور پر مضبوط نہیں ہے وہ ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتا ہے اور معاشی طور پر مضبوط ملک کسی صورت بھی مار نہیں کھاتا مضبوط یا طاقتور وہ نہیں ہے جس کے پاس ہتھیار ہیں بلکہ وہ ہے جسکی اکانومی مستحکم ہے یہاں پر دو ایسے ممالک کی مثال دوں گا کہ جن میں سے ایک نے ہتھیاروں جبکہ دوسرے نے ایجادات و ٹیکنالوجی کو ترجیح دی اور آج وہ دونوں ممالک کہاں کھڑے ہیں یہ دنیا جانتی ہے،جی ہاں میں بات کررہا ھوں شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کی جو 15 اگست 1945 کو جاپان کے تسلط سے آزاد ھوئے۔
شمالی کوریا نے معیشت کی طرف توجہ دینے کی بجائے ہتھیاروں کو ترجیح دی اور ہتھیار بناتا چلا گیا مگر معاشی طور پر کنگال ہی رہا آج وہ ملک ہتھیار بیچ کر اور سائبر ڈکیتیاں کرکے اپنی گزر بسر کررہا ہے جبکہ اس ملک کی عوام ایک وقت کی روٹی کو ترستی ہے وہاں مکمل ڈکٹیٹرشپ ہے بیرونی دنیا سے شمالی کوریا کا رابطہ منقطع ہے اس ملک میں انسانی حقوق کی پامالی کی جاتی ہے جبکہ دوسری طرف جنوبی کوریا ہے جس نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلاب برپا کردیا ہے آپ ان ممالک کی جی ڈی پی سے ان کی ترقی کا اندازہ لگا سکتے ہیں شمالی کوریا کی جی ڈی پی تقریباً 35 ارب ڈالر جبکہ جنوبی کوریا کی 1.8 ٹریلین ڈالر ہے دنیا کی تمام بڑی بڑی اور ملٹی نیشنل کمپنیاں جنوبی کوریا میں ہیں اور یہ ملک دن بدن ترقی کی منازل طے کرتا جارہا ہے جبکہ اسکے مقابلے میں شمالی کوریا معاشی اعتبار سے دن بدن زوال پذیر ھورہا ہے۔
اب آتے ہیں پاکستان کی جانب ھم آج معاشی طور پر بہت کمزور ھوچکے ہیں اور آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سمیت دوست ممالک سے قرض لیکر اپنی گزر اوقات کررہے ہیں اور ہم غیر اعلانیہ طور پر ڈیفالٹ کرچکے ہیں لیکن ھماری توجہ شمالی کوریا کی طرح ہتھیار بنانا نہیں تھی بلکہ معاشی پالیسیوں کا نہ ھونا ھماری تباہی و بربادی کا باعث بنا ہے اس وقت ملک میں غربت،بیروزگاری اور مہنگائی عروج پر ہے لوگ فاقوں سے تنگ آکر خودکشیاں کررہے ہیں مہنگائی کا اندازہ اس بات سے لگالیں کہ کچھ ماہ پہلے ڈیفالٹ ھونیوالے ملک سری لنکا میں مہنگائی پاکستان کی نسبت کم ہے بلکہ پورے ایشیاء میں پاکستان مہنگائی میں پہلے نمبر پر ہے۔
اس ملک کو اس نہج پر پہنچانے والے حکمران آج عیاشیاں کررہے ہیں اور ان کی جائیدادیں اور بزنس باہر ہیں اور غریب عوام روٹی کے ایک ایک نوالے کو ترس رہی ہے پچھلے ڈیڑھ سال میں 12 لاکھ قابل نوجوان ملک چھوڑ کر جاچکا ہے اور آپ کبھی پاسپورٹ آفس کا وزٹ کریں تو آپ کو ایسا لگے گا کہ جیسے ہر کوئی یہ ملک چھوڑ کر جانا چاہتا ھو لوگ لمبی لمبی لائنوں میں لگ کر پاسپورٹ بنوانے کی فکر میں ہیں تاکہ باہر جاکر اپنا اور اپنے بچوں کا مستقبل محفوظ بناسکیں یہ میرے ملک کے پالیسی میکرز کیلئے الارمنگ سیچوئیشن ہے سیاستدان روائتی طور پر ایکدوسرے کا گریبان پکڑے ھوئے ہیں اور کرسی حاصل کرنے کیلئے کچھ بھی کر گزرنے کو تیار ہیں مگر افسوس قوم کیلئے یہ سب ایک ھونے کو تیار نہیں ہیں اس وقت ملک میں نگران سیٹ اپ کام کررہا ہے پچھلی PDM حکومت آئی ایم ایف سے جو معاہدے کرکے گئی تھی موجودہ نگران سیٹ اپ ان واعدوں کی پاسداری نبھارہی ہے ویسے تو یہ ملک پچھلے 75 سال سے وینٹی لیٹر پر ہے لیکن پچھلے پانچ چھ سال کی مہنگائی اور غربت کی لہر نے پاکستانیوں کو ہلاکر رکھ دیا ہے بجلی،گیس،پٹرولیم مصنوعات،ڈالر اور اشیائے خوردونوش میں بے پناہ اضافہ ھوا ہے پاکستانی کرنسی کی ویلیو میں بہت زیادہ کمی ھوئی ہے جس سے عام آدمی بہت متاثر ھوا ہے اور اس کیلئے دو وقت کی روٹی پوری کرنا مشکل ھوگیا ہے نگراں حکومت کو چاہیئے کہ وہ عام آدمی کی بنیادی ضروریات کا خیال رکھتے ھوئے اس پر قابو پائے۔
اس حوالے سے اگلے ماہ عوام کو ریلیف ملنے جارہا ہے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ھونے جارہی ہے گزشتہ تین چار ماہ میں بجلی کے بلوں نے عوام کی چیخیں نکلوا دی ہیں لیکن اب حکومت کی طرف سے اطلاعات آرہی ہیں کہ بجلی کے بلوں میں عام آدمی کیلئے سہولت پیدا کی جائے گی گوکہ نیپرا نے بجلی کی قیمتیں ایک بار پھر بڑھا دی ہیں لیکن امید ہے نگراں وزیراعظم آئی ایم ایف سے درخواست کرکے اس حوالے سے خصوصی رعایت کا اعلان کریں گے۔
پچھلے کچھ دنوں سے ملک بھر میں ذخیرہ اندوزوں،بجلی و گیس چوروں اور ڈالر اسمگلروں کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے جس میں چھوٹے بڑے ہر طرح کے مافیا کیخلاف بلا امتیاز کاروائیاں ھورہی ہیں اس کا واضح طور پر گریڈٹ نگراں حکومت کو جاتا ہے اگر کوئی سیاسی حکومت ھوتی تو شاید اب تک گھٹنے ٹیک چکی ھوتی اس حکومت کے کندھوں پر آرمی چیف اور پاک فوج کا ہاتھ ہے وہ ملکی معیشت کو ہر حال میں بہتر کرنا چاہتے ہیں کیونکہ معیشت ٹھیک ھوگی تو ملک ٹھیک ھوگا آرمی چیف کے اس معیشت سدھارو آپریشن نے مافیا کی نیندیں حرام کردی ہیں ڈالر جو بے قابو ھوچکا تھا وہ اب آہستہ آہستہ نیچے آرہا ہے ملک بھر میں ذخیرہ اندوزوں کی شامت آئی ہے گوداموں کے گودام پکڑے جارہے ہیں جس کی وجہ سے ملک میں بڑھتی مہنگائی میں کمی آئے گی بیشک نگراں حکومت کو تب تک طول دیا جائے جب تک اس ملک سے مافیا کا راج ختم نہیں ھوجاتا اور آخری گودام کو خالی نہیں کروایا جاتا۔
آرمی چیف صاحب آپ قوم کے مسیحا بن جائیے اور ملک سے کرپشن،ذخیرہ اندوزی اور مافیا کا راج ختم کردیجیئے جس جس نے کرپشن کی ہے اس سے سارا مال ریکور کرکے قومی خزانے کو بھرا جائے آج حکومت ملک چلانے کیلئے اداروں کی نجکاری کرنے پر مجبور ہے آخر ھم کب تک اپنے اثاثے گروی رکھتے رہیں گے اس ملک کو لوٹنے والوں سے ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے ھمیں کچھ بیچنے کی ضرورت نہیں ہے ملک کو اگر اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے تو ھمیں اپنی معاشی پالیسیوں کو استحکام دینا ھوگا سیاسی و معاشی عدم استحکام سے چھٹکارا حاصل کرنا ھوگا اور ایک لانگ ٹرم پالیسی بنانا ھوگی کیونکہ ھمارے دوست ممالک آہستہ آہستہ ھم سے دور ھورہے ہیں کیونکہ مانگنے والوں کی کہیں بھی عزت نہیں ھوتی۔
اب وقت آگیا ہے کہ ھم اپنے آپ کو بدل لیں ھمارے ساتھ آزاد ھونیوالا ملک انڈیا آج G-20 ممالک کی کانفرنسوں کی میزبانی کررہا ہے وہ چاند پر مشن بھیجنے کے بعد دوسرے سیاروں پر کمندیں ڈالنے کا سوچ رہا ہے اور ھم آج بھی اس سوچ میں ہیں کہ کس سے قرض لیکر ملک چلائیں۔
اب اس سوچ کو تبدیل کرنا ھوگا کیونکہ جو قومیں بروقت فیصلے نہیں کرتیں وہ ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتی ہیں اور ھم جب تک معاشی طور پر مضبوط نہیں ھوں گے ھم ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ھوسکیں گے ھمارے سیاستدان ھوش کے ناخن لیں اور سب اس ملک کیلئے اکٹھے ھوجائیں کیونکہ ملک معاشی طور پر تب ہی مستحکم ھوگا جب اس میں سیاسی طور پر استحکام آئے گا ھمیں قائد کے پاکستان کو ہر لحاظ سے مضبوط ملک بنانا ہے۔
************