نابالغ کی شادی سے پاک معاشرہ میرا خواب ہے: راکیش

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –17 SEPT     

ٹھاکرگنج (محمد محیط حسن رضا)کیلاش ستیارتھی چلڈرن فاؤنڈیشن کے تعاون سے ضلع میں وسیع پیمانے پر عوامی بیداری پیدا کرنے والی تنظیم جن تعمیر کیندر کے سکریٹری راکیش کمار سنگھ نے مقامی ہوٹل میور کے آڈیٹوریم میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  یہ تنظیم گزشتہ مئی سے ضلع میں نابالغ کی شادی، بچوں کے جنسی استحصال، چائلڈ لیبر اور بچوں کی اسمگلنگ کے خلاف کام کر رہی ہے۔ جس میں ضلعی ہیڈ کوارٹر سمیت 50 دیہاتوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے جامع عوامی بیداری پروگرام چلائے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں متعلقہ محکمے کی مدد سے 21 چائلڈ لیبرز کو آزاد کرایا گیا، 3 بچوں کو چائلڈ اسمگلنگ سے بچایا گیا، ایسے 14 بچوں کو قانونی اور بعد از نگہداشت کی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ اوشا انٹرنیشنل کی مدد سے ایک لڑکی کو تربیت دی گئی، تمام سہولیات فراہم کی گئیں اور ایک تربیتی مرکز کھولا گیا تاکہ وہ خود انحصار بن سکے۔ ایسی ہی کوششیں دوسری لڑکیوں کے لیے بھی کی جا رہی ہیں۔  بچوں کی درجنوں شادیوں کو روکا گیا اور ہزاروں خاندانوں کو نابالغ کی شادی نہ کرنے اور کروانے کا حلف دلایا گیا۔ کیلاش ستیارتھی کو نوبل انعام ملنے کے دن کی یاد میں 16 تاریخ تک جبری شادی سے پاک معاشرے کے لیے ملک گیر مہم جاری ہے۔ اس مہم کو کامیاب بنانے میں آپ کا اہم کردار ہے۔ پروگرام میں تنظیم کے قانونی مشیر ایڈوکیٹ پنکج کمار جھا نے جووینائل جسٹس ایکٹ پر بحث کرتے ہوئے بچوں کی شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعزیری ہے اور جب تک ضروری نہ ہو CWC، JJB کے احکامات کے بغیر نہیں کیا جانا چاہئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کے بہت سے پہلو ہیں جو بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتے ہیں، بس آپ صحافی معاشرے کی آنکھ بن کر بچوں کے مسائل کو مناسب پلیٹ فارم تک لے جانے میں ہماری مدد کریں۔ جس دن آپ خاندان، سماج، تنظیم اور حکومت کے درمیان ایک کڑی کے کردار میں آئیں گے۔ یقیناً ایسا معاشرہ ہوگا جو بچوں کی شادی، چائلڈ لیبر، بچوں کی اسمگلنگ اور بچوں کے جنسی تشدد سے پاک ہوگا۔ سماجی کارکن اجے ساہا نے تنظیم کے ساتھ ساتھ تمام صحافی بھائیوں کا شکریہ ادا کیا اور تنظیم کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ پراجیکٹ کوآرڈینیٹر مجاہد عالم پروگرام کی نظامت کررہے تھے۔