TAASIR NEWS NETWORK UPDATED BY- S M HASSAN -27 SEPT
احمد آباد، 27 ستمبر: وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو کہا کہ 20 سال پہلے وائبرنٹ گجرات شروع کرنے کا ان کا مقصد گجرات کو ملک کا گروتھ انجن بنانا تھا، اسی لیے دنیا سے سرمایہ کار یہاں آئے۔ تاہم اس دوران مرکزی حکومت نے اس کے راستے میں کئی رکاوٹیں کھڑی کیں لیکن اس کے باوجود 20 سال پہلے بویا گیا چھوٹا سا بیج آج برگد کا درخت بن چکا ہے۔
وزیر اعظم نے احمد آباد کے سائنس سٹی میں وائبرنٹ گجرات گلوبل سمٹ کے 20 سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کی۔ اس میں صنعتی انجمنیں، صنعت و تجارت کے شعبے سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات، نوجوان کاروباری افراد، اعلیٰ اور تکنیکی تعلیم کے کالجوں کے طلباء اور دیگر نے شرکت کی۔وزیراعظم نے کہا کہ وائبرینٹ گجرات سمٹ آج ایک تہواربن گیا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اپنی شروعات کے دوران مرکزی حکومت نے اس کے راستے میں بہت سی رکاوٹیں کھڑی کیں۔ سرمایہ کاروں کو گجرات میں سرمایہ کاری نہ کرنے کی دھمکی دی گئی۔ کوئی وزیر کانفرنس میں شرکت کے لیے تیار نہیں تھا۔ ایسے وقت میں وائبریٹ گجرات نے اپنا سفر شروع کیا اور دوسری ریاستوں کو اپنے ساتھ جوڑا۔ اس کے باوجود جب 2014 میں مرکز میں ان کی اپنی حکومت بنی تو انہوں نے اس مقصد کو بڑھایا اور ہندوستان کو دنیا کا گروتھ انجن بنانے کا فیصلہ کیا۔ آج ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہے اور جلد ہی ہندوستان دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن جائے گا۔
انہوں نے کہا، ’’آج مجھے سوامی وویکانند کے الفاظ یاد آرہے ہیں۔ ہر کام کو تین مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔ پہلے تو لوگ اس کا مذاق اڑاتے ہیں۔ پھر احتجاج کرتے ہیں۔ بعد میں وہ اسے قبول کرتے ہیں۔ 2001 کے زبردست زلزلے سے پہلے بھی گجرات ایک طویل عرصے سے قحط کی صورتحال کا سامنا کر رہا تھا۔ زلزلے سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے۔ اسی دوران گودھرا کا دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا۔ اس کے بعد گجرات تشدد کے شعلوں کی لپیٹ میں آگیا۔انہوں نے بتایا کہ آج وائبرینٹ گجرات میں 135 ممالک، 40 ہزار مندوبین اور 2 ہزار سے زائد نمائش کنندگان شرکت کر رہے ہیں۔ وائبرنٹ گجرات کی کامیابی ریاست کے لیے ان کی لگن اور ان کے لیے ان کی بے پناہ محبت کی عکاسی کرتی ہے۔