اسرائیل نے حماس سے غزہ کے شہریوں کیلئے ایندھن فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا

تاثیر،۲۷  اکتوبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

تل ابیب،27اکتوبر:غزہ کی پٹی میں ایندھن کو داخل کرنے کی اجازت دینے کے لیے بین الاقوامی اور مقامی سطح پر اپیلوں کے باوجود اسرائیل غزہ کو ایندھن کی فراہمی سے انکاری ہے۔ حالانکہ سات اکتوبر کے بعد غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی کیساتھ ساتھ شدید بمباری کےنتیجے میں ہسپتالوں میں ایندھن کی شدید قلت ہے۔زخمی فلسطینیوں کی تعداد میں اضافے اور ہسپتالوں میں بجلی اور ایندھن کی شدید قلت کی وجہ سے ہسپتالوں میں علاج کی سہولت بند ہونے کا خدشہ ہے۔
اسرائیلی حکام نے حماس سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں اپنی سرنگوں کو روشن کرنے کے بجائے رہائشیوں کو ایندھن فراہم کرے۔اسرائیلی فوجی ترجمان نے کہا کہ حماس غزہ کے ہسپتالوں کو مزید ایندھن فراہم کر سکتی ہے، جس نے ایک بار پھر تل ابیب کی جانب سے اقوام متحدہ کے اداروں اور انسانی ہمدردی کی تنظیموں کی اپیلوں کے باوجود پٹی میں ایندھن پہنچانے کی اجازت دینے سے انکار کیا۔ترجمان رچرڈ ہیچٹ نے مزید کہا کہ حماس اپنی سرنگوں کو ہوا دینے کے لیے ایندھن کا استعمال کرتی ہے، جو زیر زمین سینکڑوں میل تک پھیلی ہوئی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ “اسرائیلی فوج سمجھتی ہے کہ غزہ میں ایندھن موجود ہے۔” انہوں نے کہا کہ “حماس یہ انتخاب کر سکتی ہے کہ آیا اس ایندھن کو اپنے ہسپتالوں کی مدد کے لیے استعمال کرنا ہے یا اپنی فوجی کارروائیوں اور سرنگوں کے لیے استعمال کرنا ہے‘‘۔وال سٹریٹ جرنل کی طرف سیشائع رپورٹ کے مطابق اسرائیل کا یہ موقف اس وقت سامنے آیا ہے جب گنجان آباد غزہ کی پٹی میں امداد کی ضرورت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، خاص طور پر طبی سہولیات کو چلانے والا ایندھن فراہم کرنے کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔بہت سے ماہرین کے مطابق یہ سرنگیں کسی بھی متوقع اسرائیلی حملے کو پسپا کرنے میں نمایاں اور اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ یہ حماس کے جنگجوؤں کے لیے لائف لائن بھی ہے۔