آپریشن اجے کے تحت اسرائیل سے 212 ہندوستانیوں کو لے کر طیارہ دہلی پہنچا

تاثیر،۱۳  اکتوبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی ، 13 اکتوبر: حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ شروع ہوئے 7 دن ہوچکے ہیں۔ دریں اثنا ہندوستانی حکومت نے اسرائیل میں پھنسے ہندوستانیوں کو واپس لانے کی کوششیں کیں۔ اس سلسلے میں آپریشن اجے شروع کیا گیا۔ اس آپریشن کے تحت 212 ہندوستانیوں کو لے کر پہلا طیارہ جمعہ کی صبح اسرائیل کے بین گوریون ہوائی اڈے سے روانہ ہوا اور صبح 5.59 بجے دہلی پہنچا۔ اسرائیلی وقت کے مطابق بھارتیوں سے بھرے طیارے نے رات نو بجے کے قریب بین گوریون ایئرپورٹ سے ٹیک آف کیا۔ مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر نے تمام ہندوستانیوں کا خیرمقدم کیا۔حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ 7 اکتوبر کو شروع ہوئی تھی۔ اس کے بعد ایئر انڈیا نے اسرائیل سے تمام پروازیں روک دی تھیں جس کی وجہ سے کئی ہندوستانی وہاں پھنس گئے تھے۔ معلومات کے مطابق اسرائیل سے واپس آنے والے ہندوستانیوں سے کسی قسم کا کوئی کرایہ نہیں لیا جا رہا ہے۔ اسرائیل میں 18 ہزار سے زیادہ ہندوستانی رہتے ہیں۔آپریشن اجے کے تحت اسرائیل میں پھنسے تمام ہندوستانی جلد از جلد ہندوستان واپس آنا چاہتے ہیں۔ اس وجہ سے وہاں سے آنے والی پروازوں میں لوگوں کی بڑی بھیڑ ہوتی ہے۔ اسرائیل میں زیر تعلیم ہندوستانی طالب علم شبھم نے بتایا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد ہر کوئی گھبرا گیا تھا لیکن ہندوستانی سفارت خانے کی مدد سے ہمت ملی اور بحفاظت اپنے ملک واپس آگئے۔وزیر خارجہ جے شنکر نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کیا تھا۔ انہوں نے لکھا تھا کہ ہندوستانی حکومت اسرائیل میں پھنسے ہندوستانیوں کو واپس لانے کے لیے آپریشن اجے شروع کر رہی ہے۔ اس کے تحت جو ہندوستانی ہندوستان واپس آنا چاہتے ہیں انہیں واپس لایا جائے گا۔