‘آپ میں بدعنوانی اب عام ہے’: بی جے پی ایم پی سدھانشو ترویدی

تاثیر،۶  اکتوبر۲۰۲۳:- ایس -ایم-حسن

نئی دہلی،،6اکتوبر:دہلی شراب گھوٹالہ میں عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی سنجے سنگھ کی گرفتاری کے بعد سیاست بھی شروع ہوگئی ہے۔ بی جے پی لیڈر اور ایم پی سدھانشو ترویدی نے جمعہ کو دہلی میں ایک پریس کانفرنس میں AAP کو سخت نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے AAP لیڈروں کے نام بدعنوانی کے معاملات میں سامنے آ رہے ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عام آدمی پارٹی میں بدعنوانی اب ایک عام سی بات ہو گئی ہے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا، “آپ کا کردار اب ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، پہلے ان کے وزیر ستیندر جین بدعنوانی کے ایک کیس میں جیل گئے اور انہیں ضمانت تک نہیں دی گئی۔ پھر منیش سسودیا جیل گئے اور اب سنجے سنگھ بھی بدعنوانی کے الزام میں ای ڈی کے ریمانڈ پر ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عام آدمی پارٹی میں بدعنوانی اب عام ہو گئی ہے۔” سدھانشو ترویدی نے کہا کہ پارٹی لیڈروں کی مسلسل گرفتاری نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی قیادت والی پارٹی کے دعوؤں کو بے نقاب کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا، “جو لوگ یہ الزام لگا رہے ہیں کہ کیس بے بنیاد ہے، راؤس ایونیو کی عدالت نے واضح طور پر کہا ہے کہ پہلی نظر میں، اس کے سامنے رکھا گیا مواد کہیں بھی یہ ظاہر نہیں کرتا ہے کہ موجودہ کیس میں گرفتاری غیر معقول اور بے وجہ ہے۔” بی جے پی لیڈر انہوں نے کہا کہ AAP جس نے ہندوستانی سیاست میں اقدار قائم کرنے کا وعدہ کیا تھا وہ ‘سب سے زیادہ بے قدر پارٹی’ بن چکی ہے اور دہلی کے لوگ خود کو خود سے ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت ملک کے شہریوں کے لیے بھی سوچنے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں نئے تجربات کی بات کرنے والے… اب یہ تجرباتی سیاست کا دور نہیں رہا۔ ہندوستان ایک نیا کردار ادا کرنے کے لیے عالمی سطح پر مضبوطی سے ابھر رہا ہے۔” ترویدی نے دعویٰ کیا کہ اے اے پی نے دکھایا ہے کہ اس طرح کے تجربات کتنے المناک اور خطرناک ہوسکتے ہیں۔ AAP کا جنم انسداد بدعنوانی تحریک سے ہوا تھا۔عام آدمی پارٹی 2012 میں اس وقت کے متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) کے خلاف ‘انڈیا اگینسٹ کرپشن’ کے بینر تلے تحریک کے بعد قائم ہوئی تھی۔ پہلی بار، AAP نے 2013 کے دہلی اسمبلی انتخابات میں امیدوار کھڑے کیے اور بجلی اور پانی کے مسائل پر الیکشن لڑا۔ اس الیکشن میں AAP نے دہلی کی 70 میں سے 28 سیٹیں جیتی ہیں۔ بعد میں AAP نے کانگریس کی مدد سے دہلی میں حکومت بنائی۔ تاہم یہ حکومت صرف 49 دن ہی چل سکی۔ اس کے بعد اس نے 2015 کے اسمبلی انتخابات میں 67 سیٹیں جیت کر حکومت بنائی۔ پھر 2020 کے اسمبلی انتخابات میں AAP نے 62 سیٹیں جیتیں اور اروند کیجریوال تیسری بار دہلی کے وزیر اعلیٰ بنے۔ اس وقت دہلی اور پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی حکومت ہے۔