تاثیر،۱۳ اکتوبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
واشنگٹن،13اکتوبر: وائٹ ہاؤس نے جمعرات کو باور کرایا ہے امریکا اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے تناظر میں فوجیں تعینات کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت بھی امریکی فوج کی تعیناتی کا “خیر مقدم نہیں کرے گی۔”امریکا کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ ’’ایسا کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ امریکی فوج اسرائیل میں تعینات کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور بالکل واضح طور پر اسرائیلی امریکی فوجیوں کو اس تنازع میں شامل نہیں دیکھنا چاہتے‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکی انتظامیہ مذاکرات اور قیدیوں کے تبادلے سمیت حماس کے زیر حراست امریکی یرغمالیوں کی رہائی کے کسی بھی آپشن کو مسترد نہیں کرتی۔جان کربی کربی نے صحافیوں کی طرف سے حماس کے نمائندوں کی طرف سے قیدیوں کی رہائی پر یرغمالیوں کی واپسی پر امریکا کے ساتھ اتفاق کرنے کے بارے میں بیانات پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں نے ایسے بیانات نہیں دیکھ۔ اس لیے میں ان پر تبصرہ نہیں کروں گا۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے جمعرات کی صبح تصدیق کی تھی کہ ان کا ملک حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اپنی طاقت میں ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت اسرائیل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کانگریس کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ “اسرائیلی حکومت نے ہمیں گولیوں سے زخمی ہونے والے بچوں اور فوجیوں کی تصاویر دکھائیں جن کے سر کٹے ہوئے تھے۔ جو کچھ حماس نے کیا ہے وہ ’داعش‘ کا طرز عمل ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے کے روز سے جاری لڑائی میں اب تک 1,300 اسرائیلی اور 1500 فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔