اسرائیل کے میوزک فیسٹیول میں حماس حملے کے بعد 260 لاشیں ملیں

تاثیر،۹  اکتوبر۲۰۲۳:- ایس -ایم-حسن

تل ابیب،9اکتوبر: اریک نانی جمعے کی رات جنوبی اسرائیل میں اپنی 26ویں سالگرہ منانے کے لیے ایک ڈانس پارٹی میں گئے تھے لیکن حماس کے حملے کے بعد شروع ہونے والے قتل عام کی وجہ سے انہیں وہاں سے فرار ہونا پڑا۔ ان کے اردگرد آسمان پر میزائل گرج رہے تھے اور حماس کے بندوق بردار فرار ہونے کی کوشش کرنے والے لوگوں کو گولی مار رہے تھے۔ غزہ کے قریب کبوتز ریم کے قریب نیچرل پارٹی میں حصہ لینے والے ہزاروں اسرائیلی نوجوان فلسطینی بندوق برداروں کا پہلا نشانہ بن گئے جو گزشتہ پانچ دہائیوں میں ملک پر ہونے والے سب سے بڑے حملے میں ہفتے کی صبح اسرائیل میں داخل ہوئے۔حماس کے حملے کے وقت موقع پر موجود ایک شخص کا کہنا تھا کہ ‘میں نے ہر طرف سے گولیوں کی آوازیں سنی، وہ دونوں طرف سے ہم پر فائرنگ کر رہے تھے۔ سب بھاگ رہے تھے اور نہیں جانتے تھے کہ کیا کریں۔ یہ مکمل افراتفری تھی۔” جیسے ہی راکٹ کی آگ چاروں طرف پھیل گئی، پارٹی میں شامل خوف زدہ لوگوں نے ہر ممکن طریقے سے فرار ہونے کی کوشش کی۔ 23 سالہ زوہر معاریو نے کہا، ‘ایک بار میں اور میرا ایک دوست ان لوگوں کے ساتھ ایک کار میں سوار ہوئے جن کو ہم نہیں جانتے تھے اور ہم بہت سے لوگوں کے ساتھ ایک کار میں سوار ہو گئے اور گاڑی چلانا شروع کر دی۔ کار میں آگ لگنے کے بعد، وہ پیدل بھاگ گئے اور انہیں بچانے تک گھنٹوں چھپے رہے۔‘‘ لیکن اس کا عاشق ابھی تک لاپتہ تھا۔غزہ کے قریب مقامات پر حماس کے اس حملے میں کم از کم 700 اسرائیلی ہلاک اور درجنوں افراد کو اغوا کیا گیا تھا۔ اس سے ایک ایسے ملک کو گہرا دھچکا لگا ہے جو طویل عرصے سے اپنی انتہائی موثر فوجی اور سیکورٹی خدمات پر فخر کرتا تھا۔اسرائیلی میڈیا نے کہا کہ ایمرجنسی سروسز نے صرف نیچر پارٹی میں 260 لاشیں جمع کیں۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس حملے کا بے مثال جواب دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اسرائیلی جیٹ طیاروں نے غزہ پر مسلسل بمباری کی جس کے نتیجے میں 400 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے۔