اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں روس کی جنگ بندی کی تجویز مسترد، اسرائیل نے حماس اور حزب اللہ کے سینکڑوں ٹھکانوں پر بم گرائے

تاثیر،۱۷  اکتوبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

نیویارک/تل ابیب/یروشلم، 17 اکتوبر: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی روس کی قرارداد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیر کی شب مسترد کر دی گئی۔ اس قرارداد میں غزہ میں شہریوں کے خلاف تشدد کی مذمت کی گئی اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا لیکن حماس کے حملے کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ ایسے میں مغربی ممالک نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔ 15 رکنی سلامتی کونسل میں قرارداد کی منظوری کے لیے نو ووٹ درکار تھے۔ صرف چار ممالک نے اس تجویز کی حمایت میں ووٹ دیا۔ دوسری جانب اسرائیلی سیکورٹی فورسز نے رات بھر فلسطین کی جنگجو تنظیم حماس اور دہشت گرد گروہ حزب اللہ کے سینکڑوں اہداف کو بمباری کی۔ یہ اطلاع میڈیا رپورٹس میں دی گئی ہے۔
اب حزب اللہ کی طرف سے چیلنج:
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ 7 تاریخ کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ میں حزب اللہ بھی کود پڑی ہے جس کی وجہ سے اسرائیل کو ایک نئے چیلنج کا سامنا ہے۔ حماس کے اسرائیل پر فضائی حملوں کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان جنگ جاری ہے۔ حماس کے جنگجو غزہ پٹی سے اسرائیل پر راکٹ داغ رہے ہیں۔ اسرائیلی فضائیہ نے رات بھر غزہ پٹی پر بمباری کی ہے۔ اس جنگ میں اب تک 4000 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں۔ نیز اسرائیل نے اب حزب اللہ پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں جو لبنان سے وقفے وقفے سے حملے کر رہی ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ حزب اللہ کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کر دے گی۔ اس نے اب تک حزب اللہ کے سینکڑوں ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیل کا دورہ کر سکتے ہیں بائیڈن:
میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر جو بائیڈن اسرائیل کے تئیں امریکی یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کے لیے اسرائیل کے دورے پر غور کر رہے ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے انہیں اسرائیل کے دورے کا دعوت نامہ بھیجا ہے۔ ادھر اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ حماس نے 199 افراد کو یرغمال بنایا ہے۔ تل ابیب میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا ہے کہ یہ جنگ طویل عرصے تک جاری رہے گی۔
یہ جنگ نازی نسل کشی سے زیادہ وحشیانہ ہے:
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے تنازعہ کو دوسری جنگ عظیم کے نازیوں کی نسل کشی کے بعد وحشیانہ یہودی نسل کشی قرار دیا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ میں برطانیہ کی سفیر باربرا ووڈورڈ نے کہا ہے کہ کونسل کے لیے اسرائیل کی تاریخ کے سب سے بڑے دہشت گردانہ حملے کو نظر انداز کرنا نامناسب ہوگا۔ روسی تجویز مسترد ہونے کے بعد انہوں نے کہا کہ حریف برازیل کی تجویز پر بات چیت جاری رہے گی۔ قرارداد پر ووٹنگ سے قبل روسی سفیر واسیلی نیبنزیا نے کہا کہ یہ بڑھتے ہوئے موجودہ بحران کا ردعمل ہے۔