تاثیر،۱۲ اکتوبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
اندور،12اکتوبر:اندور کے ایک نجی سی ایچ ایل اسپتال میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس کا دھواں آئی سی یو تک پہنچ گیا۔ آگ لگنے کے بعد ہسپتال میں کہرام مچ گیا۔ تاہم مریضوں کو بروقت دوسرے آئی سی یو میں منتقل کر دیا گیا۔ اندور کے ایک نجی سی ایچ ایل اسپتال میں بدھ کی رات تقریباً 10.30 بجے بجلی کے پینل یونٹ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس کا دھواں ایئر پائپ کے ذریعے پہلی منزل کے آئی سی یو تک پہنچ گیا۔ آئی سی یو میں دھواں آگیا… افراتفری مچ گئی۔ جیسے ہی آئی سی یو میں مریض کے بستر کے اردگرد دھواں اٹھنے لگا، مریض نے الارم بجا دیا۔ اس کے بعد آئی سی یو کا عملہ وہاں پہنچ گیا اور ایگزاسٹ فین لگا کر اردگرد کی تمام کھڑکیاں کھول دی گئیں۔ جس کے بعد آئی سی یو میں تقریباً 5 مریض موجود تھے جنہیں دیگر آئی سی یو یونٹس میں منتقل کر دیا گیا، آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی ٹیم ہسپتال پہنچ گئی اور آگ پر تیزی سے قابو پالیا گیا۔ اس پورے معاملے میں بہت زیادہ لاپرواہی کی گئی ہے، 100 سے زائد بستروں والے اس اسپتال میں غفلت کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی کئی بار لاپرواہی سامنے آچکی ہے، حالانکہ چیف میڈیکل اور ہیلتھ آفیسر بھی موقع پر پہنچ گئے اور پولیس کے اعلیٰ افسران پورے معاملے کی جانچ کررہے ہیں۔آگ لگنے کے بعد آئی سی یو میں داخل مریض کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کے کسی بھی واقعے کی صورت میں فائر انجن کو اندر آنے میں وقت لگتا ہے۔ پارکنگ کا انتظام ٹھیک نہیں، اندر آنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ آگ اے بی روڈ پر کیئر سی ایچ ایل ہسپتال کی پہلی منزل پر واقع آئی سی یو میں لگی۔ انہوں نے بتایا کہ آگ معمولی تھی لیکن آئی سی یو میں دھواں بھرنے کی وجہ سے افراتفری کے درمیان اس یونٹ کا شیشہ ٹوٹ گیا اور آگ پر قابو پالیا گیا۔چیف میڈیکل اینڈ ہیلتھ آفیسر (سی ایم ایچ او) ڈاکٹر بی ایس سیتیا نے بتایا کہ آگ لگنے کی وجہ آگ لگنے کے واقعے کے وقت اسپتال کے آئی سی یو میں پانچ مریض موجود تھے جنہیں فوری طور پر دوسرے کمرے میں منتقل کردیا گیا، انہوں نے کہا کہ پانچوں مریض مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ “ابتدائی طور پر ایسا لگتا ہے کہ آگ آئی سی یو کے کچھ آلات میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔”