اٹل بہاری کے ترقیاتی کاموں پر بات نہیں کرتی مرکزی حکومت : سنجے جھا

تاثیر،۲۷  اکتوبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

پٹنہ، 27 اکتوبر: ا?بی وسائل کے وزیر سنجے جھا نے جمعہ کے روز پارٹی دفتر میں عوجن سنوائی پروگرام کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ملک کا دورہ کیا اور تمام اپوزیشن جماعتوں کو متحد کئے اور انڈیا اتحادکی تعمیر میں سب سے اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی خواہش ظاہر کی کہ پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل سیٹوں کی تقسیم پر بات کی جائے لیکن انتخابات میں مصروفیت کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہو سکا۔ اسمبلی انتخابات کے بعد سیٹوں کی تقسیم پر مثبت بات چیت ضرور ہوگی۔ انڈیا اتح اد کی مختلف کمیٹیاں اس سلسلے میں کام کر رہی ہیں۔
سنجے جھا نے کہا کہ مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات الگ سے لڑنے سے انڈ یا اتحاد پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ جب ہماری پارٹی این ڈی اے اتحاد کے ساتھ تھی، ایسے کئی مواقع ا?ئے جب ہم لوگوں نے دوسری ریاستوں میں الگ الگ الیکشن لڑے۔ سنجے جھا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اب اٹل بہاری واجپائی کے کاموں پر بات نہیں کرتے۔ ان کے دور میں جتنے بھی ترقیاتی کام ہوئے، بی جے پی اس کا ذکر تک نہیں کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بتائیں کہ 2014 سے ملک کے عام لوگوں کی زندگیوں میں کیا تبدیلیاں ا?ئی ہیں ؟ ا?ج مہنگائی اور بے روزگاری اپنے عروج پر ہے۔ 2 نومبر کو وزیر اعلیٰ نتیش کمار گاندھی میدان میں 25 ہزار امیدواروں کو تقرری نامہ سونپیں گے۔ یہ ایک تاریخی واقعہ ہونے جا رہا ہے۔ عمارت تعمیرات کے وزیر اشوک چودھری نے ا?ر جے ڈی ایم ایل اے کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مذہب کے عقیدے پر سوال کرنا یا تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہے۔ تمام مذاہب کے عقیدے کا احترام کیا جانا چاہیے۔ وزیر اعظم کے چہرے کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے پاس ایک ویرات کوہلی ہے اور انڈیا اتحاد میں دس ویرات کوہلی ہیں۔ مناسب وقت ا?نے پر ہم سب مل کر فیصلہ کریں گے کہ ہمارے لیے کون اور کب بیٹنگ کرے گا۔ انڈیا اتحاد میں کہیں کوئی کنفوڑن نہیں ہے۔ راجستھان میں ای ڈی کے چھاپہ پر انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات سے عین قبل اپوزیشن جماعتوں پر مرکزی ایجنسیوں کی کارروائی سیاسی انتقام کو ظاہر کرتی ہے۔ اس طرح مرکزی ایجنسیوں کی کارروائی سے ملک میں یہ تاثر پیدا ہو رہا ہے کہ ایجنسیاں حکومت کے کہنے پر کام کرتی ہیں اور یہ تاثر درست نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بہار میں بی جے پی کی حالت ٹھیک نہیں ہے، اس لیے اس کے تمام اعلیٰ لیڈر بار بار بہار ا? رہے ہیں۔