تاثیر،۱۲ اکتوبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
اسلام آباد ،12اکتوبر:پاکستانی حکومت نے بجلی چوروں کے لئے جو مہم چلائی اس سے ابتک 20ارب روپیہ بطور جرمانہ حاصل کیا ہے۔ نگراں حکومت نے حال ہی میں ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف کارروائی شروع کی اور اس سلسلے میں 20ہزارسے زیادہ بجلی چوروں کوگرفتار کیا گیا او ران کے گھروں کے کنکشن کاٹ دیئے گئے۔ حکومت پاکستان نے کہا کہ ہر سال 570ارب روپئے کی چوری ہوتی ہے اور جس سے ملک کو زبردست مالی نقصان اٹھانا پڑتا ہے اور لوڈ شیڈنگ بھی ہوتی ہے ۔ حکومت نے اس سلسلے میں ناجائز طور پر بجلی حاصل کرنے والوں کے خلاف تمام صوبوں میں کارروائیاں شروع کی ہیں اور صرف لاہور میں ہزاروں چور پکڑے گئے۔ اس مہم میں مقامی لوگ بھی حکومت کی مددکررہے ہیں۔ عالم تو یہ تھا کہ کئی جگہوں پر بڑے بڑے کارخانوں اورفیکٹروں میں چوری کی بجلی استعمال ہوتی تھی۔ او را س سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے مالکان کا اعلی افسروں کے ساتھ گٹھ جوڑ تھا ۔ جو اافسر اس چوری میں ملوث ہے ان کے خلاف بھی کارروائی شروع کی ۔ اس دوران وزارت خزانہ نے کہا کہ بجلی کی کمیتوں میں ابھی کوئی کمی نہیں کی جا سکتی ہے عالمی مالیاتی ادارے نے پاکستانی حکومت کو کہا تھا کہ اقتصادی حالات کو بہتر کرنے کے لئے انہیں بجلی اور پیٹروں کی قیمتیوں میں اضافہ کرنا پڑیگا او راس سے عوام پر بوجھ پڑ گیا ج جس کی وجہ سے ملک بھر میں مظاہرے شروع ہوگئے اور کارباری حلقوں نے بھی ہڑتال کی حکومت عوام کو بجلی بلوں میں ریلف دینے کے لئے کوشش کررہی ہے۔ لیکن اس کے لئے عالمی ادارہ سے اجازت لینی پڑیگی ۔ اب یہ بھی ایک تجویز ہے۔