تاثیر،۱۴ اکتوبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
پٹنہ، 14 اکتوبر:ذات پر مبنی مردم شماری میں مبینہ تضاد کو دور کرنیکے مطالبہ کو لیکر ہفتہ کے روز 14اکتوبر کو اوپیندر کشواہا اپنے ہزاروں کارکنوں کے ساتھ پٹنہ کی سڑکوں پر نکل ا?ئے۔ پٹنہ کے گاندھی میدان سے راج بھون تک مارچ کے دوران پولیس نے انہیں ڈاک بنگلہ چوراہے پر روک لیا۔ اس دوران اوپیندر کشواہا کو راج بھون جانے کا مطالبہ کرتے دیکھا گیا۔
اوپیندر کشواہا نے کہا کہ حکومت کو ہمارے مطالبات سننے ہوں گے۔ ہم لوگ اس شکایت کے ساتھ راج بھون جانا چاہتے ہیں۔ ہم لوگ گورنر سے ملیں گے اور انہیں بتائیں گے کہ حکومت نے جس طرح ذات پر مبنی گنتی کے اعداد و شمار پیش کیے وہ بالکل غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگ چاہتے ہیں کہ تضادات کو دور کیا جائے۔ لیکن حکومت ہماری بات نہیں سن رہی۔ یہی وجہ ہے کہ ا?ج ہم لوگ سڑکوں پر نکل ا?ئے ہیں اور راج بھون تک مارچ کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ اوپیندر کشواہا نے کہا کہ اگر حکومت ہماری بات نہیں مانے گی تو ہم لوگ ذات پر مبنی گنتی کے اعداد و شمار کو لے کر پورے بہار میں احتجاج جاری رکھیں گے۔ جب تک اس کے تضادات کو دور نہیں کیا جاتا ، ہماری پارٹی اس مسئلہ کو لے کر پورے بہار میں احتجاج کرے گی۔ راشٹریہ لوک جنتا دل کے قومی صدر اوپیندر کشواہا نے اتوارکے روز 8 اکتوبر کو ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ بہار میں ہونے والی ذات پر مبنی گنتی کی وجہ سے تمام ذاتوں کے لوگ الجھن میں ہیں۔ عوام کی کنفیوژن دور کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ بہت سے لوگ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ ان کے گھر کوئی گنتی کرنے نہیں ا?یا اور حکومت نے ڈیٹا جاری کیا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ اس طرح کی مردم شماری جلد از جلد پورے بہار میں دوبارہ کرائی جائے۔