TAASIR NEWS NETWORK UPDATED BY- S M HASSAN -01 OCT
لکھنؤ، یکم اکتوبر : بہوجن سماج پارٹی کی قومی صدر مایاوتی کی جانب سے اتوار کو پارٹی کے ریاستی دفتر میں اتر پردیش اور اتراکھنڈ کے عہدیداروں کے ساتھ خصوصی میٹنگ منعقدہ ہوئی۔ یہ میٹنگ آئندہ لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں منعقد ہوئی۔ بی ایس پی سربراہ نے میٹنگوں میں پہلے ہی واضح کر دیا تھا کہ وہ این ڈی اے اور اپوزیشن پارٹی ‘انڈیا’ کے اتحاد سے دور رہتے ہوئے اپنے ایماندار کارکنوں کی طاقت پر آئندہ لوک سبھا انتخابات لڑیں گی۔میٹنگ میں بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ ان کے لوگوں کو فرضی خبروں کی تشہیر سے ہوشیار رہنا ہوگا، کیونکہ بی ایس پی مخالف عناصر سیاسی سازش کے تحت وقتاً فوقتاً اس طرح کے پروپیگنڈے کے باز نہیں آرہے ہیں۔ اس لیے ہر سطح پر محتاط رہنا بہت ضروری ہے تاکہ آپ کی انتخابی تیاریاں کسی بھی طرح متاثر نہ ہوں۔
حکمراں جماعت بی جے پی اور اس کی حکومت کی نئی انتخابی حکمت عملی کا نوٹس لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سب کے باوجود ملک اور اس کے عوام کے سلگتے ہوئے مسائل جیسے پریشان کن مہنگائی، انتہائی غربت، بے روزگاری، آمدنی میں کمی، اور غریب عوام۔ سڑکیں، پانی، تعلیم، صحت، رہائش، جرائم پر قابو پانے اور امن و امان وغیرہ عوام کے دل و دماغ پر ضرور راج کرتے ہیں، لیکن یہ کس حد تک انتخابی مسئلہ نہیں بنیں گے۔
مایاوتی نے کہا کہ جس طرح کیس میں سزا سنانے سے پہلے ایک شخص کے پورے خاندان کو بلڈوزر چلا کر سزا دی جا رہی ہے۔ اسی طرح جیسے ہی کسی شخص کی سزا کا اعلان ہوتا ہے، اس کے تعلیمی ادارے اور اب تو اسپتال بھی بند کر دیے جاتے ہیں۔ یہ سراسر عوام دشمن اقدام ہے۔ اس سے عام لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔ لوگوں کی مشکلات میں بہت زیادہ اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت کا ایسا اقدام بدنیتی پر مبنی ہے۔