تاثیر،۳ اکتوبر:- ایس -ایم-حسن
ممبئی، 3 اکتوبر: ممبئی کے دو اسپتالوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں دو نوزائیدہ بچوں سمیت 17 افراد کی موت ہوئی ہے۔ ان میں سے دو نوزائیدہ بچوں سمیت دس مریضوں کی موت چھترپتی سمبھاجی نگر میں واقع گھاٹی کے سرکاری اسپتال میں ہوئی ہے اور ناندیڑ میں واقع شنکر راؤ چوان اسپتال میں سات مریضوں کی موت ہوئی ہے۔ وزیر طبی تعلیم حسن مشرف نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
معلومات کے مطابق چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع میں واقع گھاٹی اسپتال میں ادویات کی قلت ہے اور مریضوں کو باہر سے ادویات خریدنی پڑ رہی ہیں۔ پیسوں کی کمی کی وجہ سے مریضوں کو ادویات نہ ملنا بھی اس کی بڑی وجہ بتائی جاتی ہے۔ گھاٹی کے اس اسپتال میں کل 1177 بستر ہیں، جب کہ ان بستروں میں 1500 سے 1700 مریضوں کی گنجائش ہے۔ اس ہسپتال میں روزانہ 60 سے 70 ڈیلیوری ہوتی ہیں۔ گھاٹی ہسپتال میں باہر آنے والے مریضوں کی تعداد روزانہ 1500 سے 2000 تک ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ یومیہ او پی ڈی مریضوں کی تعداد 200 کے قریب ہے۔ اتنی بڑی تعداد میں مریضوں کو سنبھالنے والے گھاٹی اسپتال میں اگلے 15 دنوں کے لیے ادویات کا ذخیرہ موجود ہے۔ اسپتالوں میں ادویات کی کمی کے باعث مریضوں کی اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
بتایا گیا کہ اسی طرح ناندیڑ کے شنکر راؤ چوان اسپتال میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں سات مریضوں کی موت ہوئی ہے، وہیں یہاں گزشتہ 48 گھنٹوں میں 31 مریضوں کی موت ہوئی ہے۔ اس لیے یہاں بھی صحت کا نظام وینٹی لیٹر کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔ ناندیڑ میں مریضوں کی موت کے واقعہ کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔