تاثیر،۲۷ اکتوبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
ممبئی ، 27 اکتوبر: ریزرویشن کی مانگ کو لے کر مراٹھا سماج جارحانہ ہو گیا ہے۔ کئی اضلاع میں مراٹھا سماج نے لیڈروں کے داخلے پر پابندی کا اعلان کیا ہے۔ ناندیڑ ضلع سے بی جے پی کے رکن اسمبلی پرتاپ چکھلیکر کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑا ہے۔ جمعرات کی رات دیر گئے مراٹھا کارکنوں نے پرتاپ چکھلیکر کے قافلے کی دو گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی اور انہیں نقصان پہنچایا۔ اس کے بعد پرتاپ چکھلیکر کو بیرنگ گاؤں سے باہر جانا پڑا۔
پرتاپ چکھلیکر جمعرات کی رات ناندیڑ کے امبولگا گاؤں میں سابق ضلع پریشد رکن منوہر تلنگ سے ملنے گئے تھے۔ اس کی اطلاع ملتے ہی مراٹھا برادری سمیت پورا گاؤں موقع پر جمع ہو گیا اور ’ایک مراٹھا لاکھ مراٹھا‘ کا اعلان کرنے لگا۔ مراٹھا سماج چکھلیکر کو واپس بھیجنے کا کہہ رہا تھا لیکن جب چکھلیکر کے حامیوں نے بحث شروع کردی تو جمع لوگوں نے چکھلیکر کے قافلے پر پتھراؤ شروع کردیا۔ پتھراؤ میں چکھلیکر کے قافلے کی دو گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ معاملہ بڑھتا دیکھ کر چکھلیکر نے بغیر کسی وجہ کے گاؤں چھوڑ دیا۔
سابق وزیر جے پرکاش موندھرا کو ہنگولی ضلع میں اسی طرح کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ مراٹھا ریزرویشن نہ ملنے سے ناراض مراٹھا برادری نے جئے پرکاش موندرا کو خالی ہاتھ واپس بھیج دیا ہے۔ مراٹھا برادری نے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے بارامتی، پونے میں کسی بھی پروگرام میں شرکت پر پابندی لگانے کا بھی اعلان کیا ہے۔ مراٹھا سماج نے ریاست کے ہزاروں دیہاتوں میں کسی بھی پارٹی کے لیڈروں کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ اس وجہ سے اب لیڈروں کو گاؤں کا دورہ کرنے پر مراٹھا برادری کے غصے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔