نشی کانت دوبے نے مہوا موئترا پرسادھا نشانہ

تاثیر،۲۹  اکتوبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی،29؍اکتوبر: پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے لیے پیسے لینے کو لے کر بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے اور ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے۔ آج بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے ایک بار پھر مہوا موئترا کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے کہ وہ کمیٹی کی ممبر ہیں، وہ اسے پڑھ چکی ہوں گی۔مہوا جی کے کئی انٹرویوز دیکھے اور پڑھے۔ رکن پارلیمنٹ کو آئی ٹی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کو پڑھنا چاہیے جس کی وہ ممبر ہیں۔اس سے پہلے، نشی کانت دوبے نے ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ پارلیمانی پورٹل لاگ ان کو کسی دوسرے شخص کے ساتھ شیئر کرنا سرکاری ادارہ NIC کے ساتھ معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور یہ ایک سیکورٹی رسک ہے۔آپ کو بتا دیں کہ نشی کانت دوبے اور مہوا موئترا کے درمیان تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب نشی کانت دوبے نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو خط لکھ کر مہوا پر پیسوں کے بدلے پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے مہوا موئترا کے خلاف تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا اور ایوان سے مہوا موئترا کو فوری طور پر معطل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مہوا موئترا نے پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے لیے تاجر درشن ہیرانندانی سے رشوت لی تھی۔ ساتھ ہی، ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے ایم پی مہوا موئترا نے مرکزی وزیر نشی کانت دوبے کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔مہوا موئترا نے شناخت اور پاس ورڈ شیئر کرنے کا اعتراف کیا۔گزشتہ روز انڈیا ٹوڈے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں مہوا موئترا نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے لیے پیسے لینے کے معاملے میں لوک سبھا کی ویب سائٹ کا لاگ ان آئی ڈی اور پاس ورڈ بزنس مین درشن ہیرانندانی کے ساتھ شیئر کیا تھا (کیش فار کوئری رو)۔ یہ اس لیے تھا کہ تاجر ان کی طرف سے سوالات کر سکیں۔ تاہم، سوال پوچھنے کے لئے پیسے لینے سے متعلق الزامات پر، مہوا موئترا نے ہیرانندانی سے رشوت لینے کے الزامات کو مسترد کیا ہے۔ٹی ایم سی کی رکن اسمبلی مہوا موئترا کو بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کی طرف سے ان کے خلاف دائر کی گئی شکایت کے سلسلے میں 2 نومبر کو اخلاقیات کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ تاہم مہوا موئترا نے 5 نومبر تک کا وقت مانگا تھا۔