پروین امان اللہ ارادہ کی پکی اور غریبوں کا مسیحا تھیں۔۔۔۔ محمد ارشاد اللہ

تاثیر،۷  اکتوبر۲۰۲۳:- ایس -ایم-حسن

حاشیہ پر کھڑے لوگوں کو ان کا حق دلانے کیلئے حکومت وقت سے ٹکرا جانے والی آئرن لیڈی کا نام پروین امان اللہ۔۔۔۔۔
ڈاکٹر اظہار احمد
پٹنہ7اکتوبر (پریس ریلیز) سابق وزیر پروین امان اللہ انسانی رشتہ کو خوب نبھانا جانتی تھیں۔ ان کے اندر غریبوں کی خدمت کرنے کا جزبہ موجود تھا۔ وہ اپنے ارادے کی پکی تھیں۔ مزکورہ باتیں چئیرمین وقف بورڈ جناب محمد ارشاد اللہ نے مرحومہ پروین امان اللہ کی یاد میں منعقد تعزیتی نشست سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ اس تعزیتی نشست کا انعقاد بہار عوامی کوآپریٹو بینک کے کانفرنس ہال میں ڈاکٹر اظہار احمد سابق ایم ایل اے و تخمینہ کمیٹی بہار اسمبلی کے چئیرمین اور بہار عوامی کوآپریٹو بینک کے ڈپٹی چئیرمین کے ذریعہ کیا گیا تھا۔ جس میں ہر مکتبہ فکر کے لوگوں نے بھاری تعداد میں شرکت کی۔ جناب ارشاد اللہ نے مزید کہا کہ وہ بہت آگے جانا چاہتی تھیں لیکن قدرت کو یہ منظور نہیں تھا اور اللہ تعالی نے انہیں محض 63 سال کی عمر میں بلا لیا۔ ایسی صالح بیٹی صالح خاتون سےدوسری خواتین اور بیٹیوں کو ترغیب حاصل کرنا چاہئے۔ ہم شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں ڈاکٹر اظہار احمد کا جنہوں نے پروین امان اللہ کی یاد میں تعزیتی نشست کا اہتمام کیا۔ اللہ مرحومہ کو کروٹ کروٹ جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے آمین۔
ڈاکٹر اظہار احمد نے اپنے تعزیتی خطاب میں کہا کہ حاشیہ پر کھڑے لوگوں کو ان کا حق دلانے کیلئے حکومت وقت سے ٹکرا جانے والی آئرن لیڈی کا نام پروین امان اللہ ہے۔ وہ واقعی آئرن لیڈی تھیں۔ ان کے اندر ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنے کا حوصلہ تھا۔ غریبوں کی خدمت کرنے کیلئے انتھک کوشش کرتی تھی۔ انہوں نے بعد میں عاپ پارٹی جوائن کر لیا تھا۔ جب دہلی کے وزیر اعلیٰ ادوند کیجریوال پٹنہ آئے تھے تو انہوں نے مجھ سے تعارف کرایا تھا۔ فی الوقت ان کی تلافی ناممکن ہے۔انہوں نے اپنے والد سابق ایم پی سید شہاب الدین اور شوہر سابق آئی اے ایس افسر افضل امان اللہ کا نام روشن کیا ہے۔ میں انہیں تہہ دل سے خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ ساتھ ہی اس تعزیتی نشست میں شرکت کرنے والوں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ایک اچھی خاتون کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے شرکت کی۔ خصوصاً بینک کے سی او ناصر عباس صاحب کا شکریہ ادا کرنا ضروری ہے کہ انہوں نے اس تعزیتی نشست کیلئے سہولت فراہم کرانے میں مدد کی۔
اس موقع پر امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم مولانا شبلی القاسمی نے کہا کہ پروین امان اللہ انتہائی دیندار، مزہب پرست اور شریعت پر عمل کرنے والی خاتون تھیں۔ غریبوں اور دین داروں سے بیحد محبت کرتی تھیں جو طاقت اور قوت کی علامت ہے۔ ایک تاریخ ساز خاتون کی خوبیوں اور اچھائیوں کو یاد کرنے کا ڈاکٹر اظہار احمد نے جو موقع فراہم کرایا اس کیلئے ہم ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ اچھے لوگوں کو یاد کرنا اچھے لوگوں کی علامت ہے۔
بہار اردو ایکشن کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر انوار الہدیٰ نے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پروین امان اللہ قوم کیلئے وقف تھیں۔ وہ ہمیشہ قوم وملت کیلئے فکر مند رہتی تھیں۔ اپنے انتخابی حلقہ صاحب پور کمال کی ترقی اور غریبوں کی فلاح کیلئے مسلسل کام کرتی تھیں۔ انہوں نے تقریباً پانچ سال بستر علالت پر گزاری لیکن کبھی بھی مغموم نہیں دیکھی گئیں۔
دعائیہ مجلس کا آغاز مفتی محمد شاہد ندوی، امام و خطیب، گرانڈ پلازہ مسجد، پٹنہ کے تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ جس میں درجنوں سماجی، سیاسی اور صحافی حضرات نے اپنی پرنم انداز سے ان کی خدمات کو یاد کیا۔
اس موقع پر خراج عقیدت پیش کرنے والوں میں سابق وزیر عبدالمالک، سابق ایم ایل اے مناشاہی، گورنمنٹ اردو لائبریری کے چئیرمین ارشد فیروز، خالہ زاد بھائی آفتاب احمد، عوامی کوآپریٹو بینک کے ڈائریکٹروں میں پرویز غنی، محمد ہارون رشید، ریشمہ خاتون شوست مہیلا مورچہ کی راشٹریہ ادھیکچھ شگفتہ پروین، اردو کاؤنسل ہند کے ناظم اعلیٰ اسلم جاوداں، محمد صبیر احمد، ابو صفیان، شاہنواز عالم عرف سونو بابو پروفیسر سید ریاض الدین، آفتاب احمد منجھولی، روح المتین، غلام سرور آزاد، وارڈ نمبر 40 کے وارڈ کونسلر اسفر احمد، اشوتوش کمار، کامریڈ شوجیت کمار راجیش کمار، زبیر احمد نواب عتیق الزماں، انوار اللہ، فہیم احمد، مبین الہدیٰ، اور آفاق احمد کے اسماء گرامی قابل ذکر ہیں۔ اسحاق اثر نے پرنم اور جزباتی انداز میں نظامت کی جبکہ ڈاکٹر انوار الہدیٰ نے شکریہ کی رسم ادا کی حضرت مولانا شبلی القاسمی نے مرحومہ پروین امان اللہ کیلئے اجتماعی دعاء مغفرت کی۔۔۔۔۔