ڈینگو کا سب سے بہتر علاج اس سے تحفظ کی تدبیر:ڈاکٹر حسنین قیصر

تاثیر،۴  اکتوبر۲۰۲۳:- ایس -ایم-حسن

پٹنہ،4اکتوبر(پریس ریلیز):مشہور ماہر امراض کڈنی ڈاکٹر حسنین قیصر نے پٹنہ سمیت پورے بہار میں بڑے پیمانے پر پھیلے ڈینگو مرض اور اس سے ہونے والے نقصانات پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے لیکن اس سے تحفظ کے نسخے و تدابیر بھی بتائے ہیں۔ ڈاکٹر قیصرنے کہا ہے کہ ڈینگو مرض کی کوئی خاص دوا نہیں ہے اور نہ کوئی خاص علاج ہے مگر اس سے تحفظ کی تدابیر اختیار کرنا ہی اس کا اصل علاج ہے جس پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے اور بہت محتاط رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 4طرح کے ایڈیز مچھر کے کاٹنے سے ڈینگو مرض ہوتا ہے جو ایک وائرل بخار کی شکل میں شروع ہوتا ہے۔ DenV1، DenV2، DenV3اور DenV4۔ ڈینگو مرض کی علامتیں یہی ہیں کہ بہت تیز بخار ہوتا ہے۔ ہڈیوں میں درد، جسم میں کمزوری، بلڈ پریشر میں کمی، دھڑکن میں تیزی، جسم میں پانی اور نمک کی کمی، دل اور ذہن میں گھبراہٹ، پلیٹلیٹس کی تعداد میں حد درجہ کمی وغیرہ۔3طرح کے ڈینگو بخار ہوتے ہیں۔ پہلا جنرل ڈینگو بخار ہوتا ہے جس پر قابو کے لیے زیادہ سے زیادہ پانی پینا پڑتا ہے اور پاراسیٹامول دوا کے استعمال سے یہ ختم ہوجاتا ہے۔ دوسرا ڈینگو ہیموریجک بخار کے طور پر ہوتا ہے جس میں پلیٹلیٹس کی تعداد بہت کم ہوجاتی ہے۔ تیسرا ڈینگو ساک سنڈروم ہوتاہے جس میں بہت طرح کی خرابی پیدا ہوجاتی ہے۔ ذہنی کیفیت تبدیل ہوجاتی ہے۔ پلیٹلیٹس بہت زیادہ کم ہوجاتے ہیں۔ ڈاکٹر حسنین قیصر نے بتایا کہ ہر ڈینگو بخار خطرناک یا مہلک نہیں ہوتا ہے بلکہ ڈینگو بخار کے 90فیصد معاملے عام طرح کے ہوتے ہیںجس پر بہت آسانی سے قابو پایاجاسکتا ہے۔ زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کرنا چاہیے اور پاراسیٹامول دوا کھانی چاہیے۔ محض 10 فیصد ڈینگو فیور سلیبری پلیٹلیٹس میں کمی والے ہوتے ہیں جس میں مریض کو ہوسپیٹلائزیشن کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایڈیز مچھر برسات کے دنوں میں بہت تیزی سے پھیلتے ہیں۔ وہ صاف پانی میں رہتا ہے۔ برتن، ٹنکی، پالیتھین، ٹائرس اور کھیت و باغات کی کیاری میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔ کپڑے صاف ستھرے پہنیں۔ انہوں نے کہا کہ عجیب بات ہے کہ فیمیل ایڈیز مچھر کے کاٹنے سے ڈینگو ہوتا ہے اور یہ ایک سال قبل دیواروں پر یا کپڑوں پر انڈا دے کر چلی جاتی ہیں اور جیسے ہی نمی آتی ہے یا برسات کا موسم شروع ہوتا ہے۔ ان انڈوں سے ایڈیز مچھر پیدا ہوجاتے ہیں۔ اس لئے لوگوں کو اس سے بچنے کے لیے بہت الرٹ رہنا چاہیے۔ احتیاط ہی اصل علاج ہے۔ اب تک ایڈیز مچھر کو سیدھے طور پر مارنے کی کوئی دوا نہیں ہے۔ مچھردانی کا استعمال ضرور کرنا چاہیے۔ پانی اپنے ارد گرد جمع نہ ہونے دیں اور ضرورت پڑنے پر اینٹی موسکیوٹو کرنس جسم کے کھلے حصے پر لگانا چاہیے۔ جب تیز بخارہو تو ادھر اُدھر سے دوا کھانے کے بجائے ڈاکٹرسے ملناچاہیے۔ اول تین دن بہت زیادہ پانی، جوس، پھل، کیوی، ناریل پانی وغیرہ کا استعمال کرنا چاہیے۔ تیز بخار ہونے پر پیشانی پر پٹی اور جسم کو پانی سے بھگونا چاہیے۔ بلڈ پریشر اور پلس چیک کرتے رہنا چاہیے۔ جسم میں درد ہونے پر الٹرا سیٹ یا کالپول -ٹی دوا کا استعمال کرنا چاہیے۔ 650ایم ایم سے لے کر 1گرام تک کا پاراسیٹامول 3وقت لینا چاہیے۔