تاثیر،۱۹ اکتوبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
نوح،19اکتوبر: ہریانہ کے نوح میں 31 جولائی کو ہوئے تشدد کیس میں بنائے گئے ملزم فیروز پور جھرکہ کے کانگریس رکن اسمبلی مامن خان کو باقاعدہ ضمانت مل گئی ہے۔ بدھ کو اے ڈی جے اجے کمار شرما کی عدالت نے باقاعدہ ضمانت منظور کر لی۔ اس کے لیے تقریباً 7 گھنٹے تک کارروائی جاری رہی۔ دونوں فریقین کے وکلاء کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔نوح تشدد کیس میں ممن خان کو ضمانت ملنے سے روکنے کے لیے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں حکومت کے ڈبل اے جی دیپک سبھروال آئے اور نوح میں بحث کی۔دراصل، تقریباً 15 دن پہلے، اے ڈی جے اجے کمار شرما کی عدالت نے کیس نمبر 137 اور 148 میں کانگریس ایم ایل اے ممن خان انجینئر کو عبوری ضمانت دی تھی۔ اس کے بعد بدھ کو باقاعدہ ضمانت پر سماعت ہوئی۔31 جولائی کو نوح شہر میں تشدد ہوا تھا۔ اسی دن بدکلی چوک پر آتشزنی، لوٹ مار اور تشدد ہوا، جس میں کانگریس کے رکن اسمبلی ممن خان انجینئر سے پولس نے پوچھ تاچھ کی اور پھر مقدمہ نمبر 137، 148، 149، 150 میں گرفتار کیا۔ ممن خان کو بھی چار دن کے ریمانڈ پر رکھا گیا اور انہیں جیل جانا پڑا تاہم تقریباً 15 روز قبل وہ عبوری ضمانت حاصل کرکے جیل سے باہر آگئے۔ عبوری ضمانت کی مدت پوری ہونے کے بعد انہیں صبح گیارہ بجے کے قریب عدالت میں پیش کیا گیا۔ممان خان انجینئر اپنے گن مین اور چھوٹے بھائی کے ساتھ اپنی فارچیونر کار میں عدالت کے احاطے میں پہنچے اور اس وقت سے شام 6 بجے تک عدالت میں موجود رہے۔ ممن خان کے وکلاء اور ڈبل اے جی نے دوپہر کے کھانے سے پہلے اور بعد میں بحث کی لیکن ضمانت کے لیے انہیں شام 6 بجے تک انتظار کرنا پڑا۔ عدالت کے فیصلے کے بعد ایم ایل اے ممن خان انجینئر سے لے کر ان کے وکلاء تک سبھی کے چہرے کھلتے ہوئے نظر آئے اور انہوں نے ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔ ایم ایل اے مامن خان نے باقاعدہ ضمانت ملنے پر اپنے وکلاء کا شکریہ ادا کیا۔