تاثیر،۱۲ اکتوبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
کٹیہار۔( احمد حسین قاسمی) لوک سبھا انتخابات میں اب کچھ ہی مہینے بچے ہیں ۔مختلف طرح کی قیاس آرائیاں بھی ابھی سے ہی جاری ہیں بہار میں راجد جدیو اور کانگریس وغیرہ کی ملی جلی سرکارہے ۔بھارتیہ جنتا پارٹی کی غلط نیتیوں اور ناقص کارکردگی کی وجہ سے چاروں طرف ہاہاکار ہے دیش واسیوں پر مہنگائیوں کی مارہے۔مزدور کو مزدوری نہیں ۔کاروباری کاروبار سے پریشان ۔فیکٹریاں بند ہورہی ہیں یا اس میں کام نہیں نوجوانوں کے پاس نوکری نہیں سرکار کی طرف سے کوئی مدد نہیں ۔کسان ایک طرف پریشان دوسری طرف سرکاری کارکنان بروقت تنخواہیں نہ ملنے سے حیران۔ان سب کے بیچ سیمانچل پر غریبی مفلسی لاچاری بےروزی کی یلغار ہے۔اس خطہ میں اور اس خطہ کے لئے حکومت ہند اور حکومت بہار کو سنجیدہ ہوکر حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے جس سے یہاں کی پسماندگی وغربت کا خاتمہ ہو اور یہاں کے مسائل حل ہوں۔سیمانچل کے اضلاع میں ضلع کٹیہار بہت سے مسائل سے دوچار ہے یہاں اچھے کالج اور کسی اچھے ہاسپٹل کی اشد ضرورت ہے یہاں کے لوگوں کے لئےکل کارخانے اور فیکٹریاں اور کام کے ذرائع اور وسائل کی سخت ضررورت ہے اس علاقہ کی بد نصیبی کہئے کہ اس کو سمجھنے والا یہاں کی آواز کو ایوان پارلمینٹ میں بلند کرنے والا کوئی نہیں ہوا ۔جو بھی ہوا سب نے اپنا پیٹ بھرا اور عوام کو ٹھگا اور دھوکہ دیکر رہ گیا۔لیکن موجودہ وقت میں کٹیہار واسیوں کے لئے خوشی کی بات یہ ہے کٹیہارکی ہی مٹی کا ایک سپوت اور ایک لال سیاست کے افق پر آفتاب وماہتاب بن کر درخشاں وتاباں ہے جس نے خود کو کانگریسی سنگٹھن میں ابتدا ہی تپایا اور کندن بنایاہے اور کافی سنگھرشوں کے بعد ایک اعلیٰ مقام حاصل کیاہے موجودہ وقت میں وہ کانگریس پارٹی کے قومی سکریٹری اور پرینکا گاندھی ٹیم میں شامل یوپی کے پربھاری بھی ہیں ۔کافی مجاہدہ کرنے والے نوجوان شخصیت کے مالک ہیں ۔ان کے پاس کٹیہار کی ترقی فلاح وبہبود کے لئے ایک اچھی سوچ اور حکمت عملی ہے اور کچھ کرگزرنے کاجذبہ بھی ہے۔اب تک کی انکی زندگی خدمت خلق سے عبارت ہے ۔ہر چھوٹے بڑے مدعا پر بروقت حاضر رہتے ہیں ۔روشن خیال ہیں ۔گزشتہ دنوں کٹیہار ٹاؤن ہال میں نکو سنگھ کی قیادت اور اظہار علی کی اگوائی میں کانگریسی سمان سماروہ اور ادھیکار سمیلن کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں چار ہزار سے زائد لوگوں نےشرکت کی تھی اور سب نے بیک آواز کٹیہار کی ترقی کے لئے توقیر عالم صاحب کو کانگریس پارٹی کے لوک سبھا امیدوار بنانے کی پارٹی اعلی کمان سے اپیل اور مانگ کی تھی ۔جو کہ ضروری بھی ہے۔اس موقع پر مہمان خصوصی کے طور تشریف لائے ہوئے جناب توقیر عالم نے کہا تھاکہ اگر پارٹی انہیں امیدوار بناتی ہے تو ضرور وہ پارٹی اور عوام کی امیدوں کھرا اتریں گے۔اور ایک اچھے کالج ہسپتال اوریہاں کےمسائل کے لئے آواز بلند کریں گے۔