ہم سعودی معیشت میں بحالی اور محصولات میں مثبت پیش رفت کی توقع کرتے ہیں: الجدعان

TAASIR NEWS NETWORK  UPDATED BY- S M HASSAN -01 OCT

ریاض،یکم اکتوبر:سعودی وزیر خزانہ محمد بن عبداللہ الجدعان نیزور دے کر کہا ہے کہ حکومت مالیاتی اور اقتصادی پہلوؤں پر ڈھانچہ جاتی اصلاحات کا عمل جاری رکھے گی جس کا مقصد اپنی معیشت کو ترقی دینے اور متنوع بنانے اور مالی استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے پائیدار اقتصادی ترقی کی شرح میں اضافہ کرنا ہے۔ .یہ سعودی ویڑن 2030 کے پروگراموں اور منصوبوں پر عمل درآمد جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ بہت سے ایسے اقدامات اور حکمت عملیوں کو شروع کرنے کے ساتھ ساتھ کیا گیا ہے جو امید افزا اقتصادی شعبوں کو ترقی دینے، سرمایہ کاری کی کشش بڑھانے، صنعتوں کی حوصلہ افزائی اور مقامی مواد کا فیصد بڑھانے اور تیل پر انحصار کم کرتے ہوئیغیر ملکیوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کا حصہ ہیں۔سال 2024 کے سعودی بجٹ کے بیان کے اعلان کے موقع پر ایک بیان میں الجدعان نے عوامی سرمایہ کاری فنڈ اور ترقیاتی فنڈز کے موثر اور اہم کردار کی طرف اشارہ کرتیہوئے کہا کہ ساختی اصلاحات کے مسلسل نفاذ کے ساتھ درمیانی مدت میں اعلی اور پائیدار شرحوں پر غیر تیل کی سرگرمیوں کی گھریلو پیداوارمیں اضافے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مملکت کی معیشت کو درپیش مالی اور اقتصادی خطرات کا تجزیہ کرنے کا عمل موجودہ صورتحال کو سمجھنے کا ایک اہم حصہ ہے، کیونکہ یہ ان خطرات سے نمٹنے کے لیے موثر پالیسیاں اور حکمت عملی اپنانے میں معاون ہے۔الجدعان نے وضاحت کی کہ ان خدشات اور بحرانوں کے باوجود جن کا دنیا مشاہدہ کر رہی ہے اور ان کے ساتھ درپیش چیلنجز اور کوویڈ 19 وبائی امراض کے اثرات اور جغرافیائی سیاسی تناؤ کے نتیجے میں عالمی معیشت کی سست روی پر ان کے اثرات جو عالمی سپلائی چینز کو منفی طور پر متاثر کرتے ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ سعودی ویڑن 2030 کے اندر بہت سی ساختی اصلاحات اور شعبہ جاتی اور علاقائی حکمت عملیوں کے نتیجے میں سامنے آیا ہے. انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت شہریوں کو مقامی اور عالمی اثرات سے بچانے کے لیے سماجی مدد اور تحفظ کے نظام کو مضبوط بنانے کو بہت اہمیت دیتی ہے۔الجدعان نے کہا کہ 2024 کے لیے سعودی معیشت کے لیے مثبت توقعات سال 2021ء￿ کے آغاز سے اس کی حقیقی کارکردگی میں مثبت پیش رفت کی توسیع کے طور پر سامنے آتی ہیں، جیسا کہ سال 2024 کے لیے اقتصادی ترقی کی شرح کے تخمینے اور درمیانی مدت پر نظر ثانی کی گئی اور سال 2024ء￿ کے ابتدائی تخمینوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ حقیقی جی ڈی پی میں 4.4 فیصد اضافہ ہوگا، جو کہ تجارتی توازن کو بہتر بنانے کے علاوہ لیبر مارکیٹ میں کاروباری مواقع بڑھانے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے، اور سعودی ویڑن 2030، شعبہ جاتی ، علاقائی حکمت عملیوں، بڑے ترقیاتی منصوبوں کے حصول کے لیے پروگراموں، اقدامات کو جاری رکھنے اور معاشی سرگرمیوں کو مثبت شرحوں منتقل کرنے کا نتیجہ ہے۔