2 ماہ کی شیر خوار بچی کے قتل کا معاملہ 

ڈی ایس پی نے موقع واردات پر پہنچ کر تفتیش شروع کی، آنگن واڑی ملازمہ اور اس کے بیٹے پر لگا ہے قتل کا الزام
سنگھواڑہ دربھنگہ ( محمد مصطفی)سنگھواڑہ تھانہ حلقہ کے بھرواڑہ نگر پنچایت میں دو ماہ کی شیر خوار بچی جہانوی کماری کی قتل معاملے کو لیکر سنگھواڑہ تھانہ میں آنگن واڑی ملازمہ ریتا دیوی و اُسکے بیٹے انوج کمار کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے ۔مقتولہ کے والد روی شنکر سنگھ نے بیتا تھانہ کی پولیس کو فردِ بیان دیا تھا کہ 26اکتوبر کو 3سے 4بجے صبح میں گھر کے جنوب کی جانب دیوار سے چھپ کر بیٹھی ریتا دیوی و انو ج کمار دونو ماں بیٹے مُجھے مارنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ اسی اثناء میں میری ایک ماہ 7 دن کی معصوم بیٹی جہانوی کماری ماں کا دودھ پینے کے لئے سو کے اُٹھی اور رو رہی تھی۔ میری بیوی جولی کماری بچی کو گود میں لیکر گھر کے مین دروازہ کے برآمدے پر پہنچ کر کرسی پر بیٹھ کر دودھ پلانے لگی اور بیوی کے کہنے پر میں کیچن میں دودھ کا نیپل لانے چلا گیا۔ اسی اثناء میں ملزمہ آنگن واڑی ملازمہ گھر کے اندر داخل ہو کر میری بیوی کے گود سے بچی کو چھین کر قتل کی نیت سے منھ کی جانب فرش پرپٹخ دیا اور آنوج نے مکے سے میری بیوی کی پیشانی و معصوم بچی کے ناک و چہرے پر ایک مکے مار دیا جس کے سبب ناک و منھ سے خون گرنے لگا میری بیوی شور مچا کر رونے لگی جب ہم دوڑے تو دونوں ماں بیٹے گلی میں لگی اسٹارٹ بائک پر نامعلوم افراد کے ساتھ بھاگ گئے جو بائک پر کالے رنگ کا چشمہ و ٹوپی پہن رکھا تھا ۔ایف آئی آر میں کہا ہے کہ پہلے سے ریتا دیوی و انوج کمار و اُسکے شوہر اشوک ٹھاکر ، چندن ٹھاکر ،کیشو کمار ہمکو دھمکی دیتے تھے کہ تم نے میری ماں دادی پھوپھو سے زمین لکھوا یا ہے تمہارے دونوں بیٹے کا اغوا کر قتل کر دینگے اسی اثناءمیں معصوم بچی جہانوی کو ڈی ایم سی ایچ لیکر پہنچے جہاں ڈاکٹر نے معصومہ کو مردہ قرار دے دیا۔ تھانہ صدر مکیش کمار نے فردِ بیان کے مطابق آئین کی دفعہ 302/34 کے تحت قتل کی ایف آئی آر درج کر تفتیش شروع کر دی ہے۔ بتاتے چلیں کہ جمعرات کی شب ڈی ایس پی امیت کمار اور تھانہ صدر موقع واردات پر پہنچ کر معاملے کی تفتیش کی حالانکہ اس معاملے میں ابھی تک کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔