بی جے پی کسی ذات یا مذہب کی جماعت نہیں ہے: جمال صدیقی

 *قومی صدر جمال صدیقی نے شاہ امیر عبداللہ کی درگاہ پر چادر چڑھائی، 400 سال پرانے گرودوارہ میتھن پر حاضری دی
 اقلیتی مورچہ ریاست کے ہر ضلع میں صوفی سمواد مہا ابھیان چلائے گا : جمال صدیقی
 بی جے پی کسی ذات یا مذہب کی جماعت نہیں ہے: جمال صدیقی
 آگرہ: بی جے پی اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی کا آگرہ ضلع پہنچنے پر اقلیتی مورچہ کے عہدیداروں نے استقبال کیا۔  آگرہ میں قیام کے دوران قومی صدر جمال صدیقی نے سیدنا شاہ امیر عبداللہ کی درگاہ پر چادر اور گل پوشی کی۔  ملک کی ترقی اور امن کے لیے دعا کرتے ہوئے جمال صدیقی نے کہا کہ ہمیں قبروں اور خانقاہوں سے شہرت حاصل کرنی چاہیے۔  اگر ہم بڑوں کی بات کو ٹھیک سے سنیں تو ہم سب کامیاب زندگی گزار سکتے ہیں۔  درگاہ پر جانے کے بعد جمال صدیقی نے آگرہ میں 400 سال پرانے گرودوارہ میتھن میں حاضری دی۔  گرودوارہ انتظامیہ کی طرف سے ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
  *اس موقع پر بی جے پی اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی نے مورچہ کے عہدیداروں سے کہا کہ وہ مسلم کمیونٹی کو بی جے پی حکومت کی پالیسیوں اور اسکیموں کے بارے میں آگاہ کریں تاکہ وہ بھرپور فائدہ حاصل کرسکیں۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بی جے پی اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی نے کہا کہ پی ایم نریندر مودی نے ملک میں ترقی کا جو جال بچھایا ہے وہ ابھی نوجوانی کے مرحلے میں ہے۔  اس لیے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو جیتنا ضروری ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ بی جے پی آرہی ہے۔  انہوں نے کہا کہ کچھ موقع پرست سیاسی جماعتیں آپسی ہم آہنگی کو بگاڑ کر اقلیتوں کو بی جے پی سے دور کرنے کی کوشش کر رہی ہیں لیکن یہ جماعتیں اپنے منصوبوں میں کامیاب نہیں ہو سکیں گی۔  اس سلسلے میں ملک بھر کے عہدیداروں سے صوفی مکالمے، تربیت اور ملاقاتیں کی جا رہی ہیں۔  مورچہ کی طرف سے اتر پردیش کے ہر ضلع میں صوفی سمواد مہا ابھیان چلایا جا رہا ہے۔  مذہبی مقامات پر مذہب کا پرچار کرنے والے صوفیاء سے بات چیت کی جا رہی ہے، تاکہ اقلیتی سماج کے لوگ بھی بی جے پی میں اپنے اعتماد کا اظہار کر سکیں۔  انہوں نے کہا کہ بی جے پی کسی ذات یا مذہب کی پارٹی نہیں ہے۔  یہ ایک پارٹی ہے جو ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس‘ کے بنیادی منتر پر چل رہی ہے۔  یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اقلیتی برادری کا جھکاؤ بی جے پی کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے۔