جعلی نوٹ کیس کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی، 7 افراد گرفتار

تاثیر،۱۸  نومبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

جودھ پور،18؍نومبر: راجستھان میں جعلی نوٹوں کا کاروبار تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ آئے روز جعلی نوٹوں کی نقل کا کوئی نہ کوئی معاملہ سامنے آرہا ہے۔ ایسے میں پولیس نے جودھ پور میں جعلی کرنسی معاملے کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔ ایس آئی ٹی کی تشکیل کے بعد پولیس نے گرفتار ملزم کے کہنے پر ایک پرنٹر برآمد کیا ہے۔ یہ پرنٹر ملزم نے شہر کے منروا سینٹر سے خریدا تھا۔ پولیس کو امید ہے کہ اس پرنٹر سے برآمد ہونے والی معلومات سے انہیں جعلی نوٹ بنانے والے دوسرے لوگوں تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔اس معاملے میں اب تک سات افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ان میں سے چار ملزمان کو آٹھ دن اور تین ملزمان کو پانچ دن کے لیے پولیس کی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔یوٹیوب سے جعلی نوٹ بنانا سیکھا۔آپ کو بتا دیں کہ 11 نومبر کو پولس نے بورانڈا انڈسٹریل ایریا کے ایک گھر سے 1.74 کروڑ روپے کے جعلی نوٹ برآمد کیے تھے۔ اس گھر میں رہنے والے سنجے شاہ کو گرفتار کر لیا گیا۔ پوچھ گچھ کے دوران سنجے نے بتایا کہ اس نے یوٹیوب سے جعلی نوٹ بنانا سیکھا تھا۔ اس کے ساتھ دوسرے لوگ بھی اس کام میں شامل تھے۔قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے بھی جعلی نوٹوں کی اتنی بڑی کھیپ دیکھ کر حیران رہ گئی۔ معلومات کے مطابق، این آئی اے نے پولیس حکام سے معاملے کی معلومات لی ہے۔اے سی پی ویسٹ نریندر دیما نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر آف پولیس ویسٹ گورو یادو کی جانب سے ایس آئی ٹی کی تشکیل اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کی گئی ہے کہ فرضی نوٹ کیس کی صحیح طریقے سے جانچ ہو اور اس میں کوئی خامی نہ ہو۔ ایس آئی ٹی میں اے سی پی ویسٹ نریندر دیما، سردا پورہ پولیس اسٹیشن کے افسر پردیپ ڈنگا اور شاستری نگر پولیس اسٹیشن کے افسر محمد محفوظ کو شامل کیا گیا ہے۔