حماس سے سرنگوں کی لڑائی میں روبوٹس اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال

تاثیر،۱۷  نومبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

تل ابیب ،17نومبر: اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کے خلاف اس کی جنگ میں سرنگوں کا صفایا کرنا لڑائی کا ایک اہم حصہ ہے اور وہ ان تاریک، تنگ اور سینکڑوں کلومیٹرز پر پھیلی ہوئی پر خطر سرنگوں میں اپنے فوجی بھیجنے کی بجائے ٹیکنالوجی کی مدد سے نئے طریقے اپنا رہا ہے۔خبر رساں ادارے “رائٹرز” کی ایک رپورٹ کے مطابق ان طریقوں میں راستہ ڈھوندنے والا روبوٹ، دھماکہ خیز “جل”(Jel) اور دور سے کنٹرول کی جانے والی ٹیکنالوجی شامل ہیں۔ایک واقعہ کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمالی غزہ میں ایک خالی اسپتال کے نیچے حماس کی سرنگ کے داخلی راستے کا پتہ لگانے کے بعد اسرائیلی فوج کے انجینئروں نے اس راستے کو دھماکہ خیز جل سے بھر دیا اور پھر اسے ڈیٹونیٹر سے اڑا دیا۔اس کارروائی پر نظر رکھنے والے ا?لات کی فوٹیج سے ظاہر ہوا کہ دھماکے نے زیر زمین تنصیب کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور بیت حنون نامی شہر کے علاقے میں ایک سڑک کے ساتھ ساتھ کم از کم تین مقامات سے دھواں فضا میں بلند ہونے لگا۔جس سے یہ جاننے میں مدد ملی کہ یہ سرنگ کہاں تک پھیلی ہوئی تھی۔ایک اسرائیلی فوجی افسر نے جنوبی اسرائیل میں “زیلیم گراؤنڈ فورسز بیس” پر ایک بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا، “جل پھٹ کر پھیل گئی اور سرنگ میں جو چیز بھی ہمارے انتظار میں رکھی گئی تھی، تباہ ہو گئی۔”اسرائیلی فورسز تہہ خانوں،زیر زمین جانے والے راستوں اور سرنگوں میں جانے کے لیے گولہ باری کا استعمال نہیں کر رہیں بلکہ اس کی بجائے وہ کھوج لگانے والے روبوٹ اور ریموٹ کنٹرول ٹیکنالوجی استعمال کر رہی ہیں تاکہ فوجیوں کیجانی نقصان سے بچاجا سکے۔اسرائیلی افسر نے یہ بریفنگ نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کی اور زیر زمین لڑائی کی مزید تفصیلات دینے سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا کہ ابھی اس پر کام ہو رہا ہے۔افسر کے مطابق کچھ دیگر طریقوں پر بھی کام ہو رہا ہے۔ “یہی وہ مقام اور صورت حال ہے جہاں تخلیقی صلاحیت اور جدت کام آتی ہے۔”ایک جھڑپ کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ بیت حنون شہر میں، جہاں ان کی افواج کارروائی کر رہی تھیں، کچھ مسلح افراد نے سرنگوں کے روشن دانوں سے اسرائیلی فوج پر حملہ کیااور جوابی کارروائی میں وہ مارے گئے تھے۔سرنگوں اور زیر زمین تنصیبات میں لڑائی کے سلسلے میں اسرائیلی پالیسی پر انہوں نے کہا کہ فلسطینی جنگجوؤں کے کے لیے فوجیوں کو ان کے پیچھے بھیجنے سے اجتناب کیا جا رہا ہے کیونکہ جنگجو تنگ، تاریک، کم ہوا دار اور ٹوٹ جانے والے راستوں سے واقف ہیں اور وہ اس کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کرتے ہوئے پہلے ہی غزہ سٹی کا محاصرہ کر لیا تھا۔اسرائیلی فوجی افسر نے کہا، “ہم وہاں نہیں جانا چاہتے۔ ہم جانتے ہیں کہ انہوں نے وہاں مختلف جگہوں پر ہمارے لیے بہت سے دیسی ساخت کے دھماکہ خیز بم رکھے ہوئے ہیں۔”گزشتہ ہفتے اسرائیلی اسپیشل فورسز کے چارفوجی اس وقت ہلاک ہو گئے تھے جب ایک سرنگ میں جانیمیں جانے والے راستے پر چھپا کر رکھا گیا بم ان کی آمد پر پھٹ گیا۔