خواتین کو بیدار کرکے ہی بریسٹ کینسر سے بچاؤ ممکن ہے :ڈاکٹر نیہاریکا

تاثیر،۱۵  نومبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

ڈاکٹر نیہاریکا

پٹنہ، 15 نومبر2023-بریسٹ کینسر دنیا بھر میں خواتین کی موت کی سب سے بڑی وجہ بن رہی ہے۔یہ کینسر کی ایک سنگین قسم ہے،جس سے پوری دنیا میں بہت سی خواتین متاثر ہے۔اس سنگین بیماری کے بارے میں بیدار نہ ہونے کی وجہ سے اس طرح کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ایسے میں اس کے بارے میں بیداری پھیلانے کے مقصد سے اکتوبر کو ہر سال بریسٹ کینسر سے بیداری ماہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔ڈاکٹروں کی رائے میں جے پربھا میدانتا اسپتال کی بریسٹ آنکو سرجن ڈاکٹر نہاریکا رائے نے بریسٹ کینسر سے متعلق معلومات دی۔
کیا ہےبریسٹ کینسر ؟
جے پربھا میدانتا اسپتال کی بریسٹ آنکو سرجن ڈاکٹر نہاریکا رائے نے کہا کہ بریسٹ کینسر اس سنگین بیماری کی ایک قسم ہے جو بریسٹ کے خلیوں میں بنتی ہے۔اگرچہ یہ کینسر مردوں اور عورتوں دونوں میں ہوسکتا ہے،لیکن یہ خواتین میں بہت زیادہ عام ہے۔بریسٹ کینسر ایک بیماری ہے جس میں چھاتی کے خلیات بے قابو ہو جاتے ہیں۔  اس کی مختلف اقسام ہیں۔  چھاتی کے کینسر کی قسم اس بات پر منحصر ہے کہ چھاتی کے کون سے خلیے کینسر میں بدل جاتے ہیں۔  انہوں نے بتایا کہ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ پرفیوم لگانے سے بریسٹ کینسر ہو سکتا ہے لیکن یہ بالکل بے بنیاد ہے۔انٹرنیٹ پر گردش کرنے والی باتیں افواہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب تک اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ انڈر آرم رول آن ڈیوڈرینٹس بریسٹ کینسر کا باعث بنتے ہیں۔
بریسٹ کینسر کی علامات کیا ہیں؟
جے پربھا میدانتا اسپتال کی بریسٹ آنکو سرجن ڈاکٹر نہاریکا رائے نے بتایا کہ بریسٹ کے سائز اور شکل میں تبدیلی، بریسٹ میں ایک مٹر کی طرح چھوٹی گانٹھ، چھاتی کے قریب یا آپ کے انڈر بازو میں گانٹھ، جلد کی سوجن۔ چھاتی یا نپل کا رنگ میں تبدیلی (دھمکنا، سکڑنا، کرسٹنگ یا سوجن)، نپل سے خون بہنا یا سیال خارج ہونا۔  یہ کچھ علامات ہوسکتی ہیں، جنہیں نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بریسٹ کینسر میں فیملی ہسٹری اہم ہے۔قریبی رشتہ داروں میں اس کا ہونا، خاص طور پر ماں یا بہن کی طرح، آپ کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔اس لیے 20 سال کی عمر سے باقاعدہ چیک اپ کرانا چاہیے اور 40 سال کی عمر کے بعد میموگرافی کرانی چاہیے۔  (میموگرافی ایک اہم ٹیسٹ ہے جو باقاعدہ طبی معائنے اور چھاتی کے خود معائنہ کے ساتھ ساتھ چھاتی کے کینسر کا جلد پتہ لگانے میں مدد کرتا ہے۔ اس ٹیسٹ میں ڈاکٹر چھاتی کا ایکسرے کرتا ہے۔) کئی بار بہت سی چیزیں چھوٹ جاتی ہیں۔ میموگرافی بھی لیکن سب سے چھوٹی معلومات الٹراساؤنڈ میں دستیاب ہے۔
صحت مند زندگی گزارنے کے لیے اچھا طرز زندگی ضروری ہے۔ ڈاکٹر نہاریکا رائے، بریسٹ آنکو سرجن، جے پربھا میدانتا نے کہا کہ موٹاپا، شراب کا زیادہ استعمال اور جسمانی سرگرمی کی کمی چھاتی کے کینسر کے خطرے کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔  اس کے لیے سارا اناج، دالیں، سبزیاں اور پھل وافر مقدار میں کھائیں۔