غزہ اسپتال کے حملے کے ’مکمل ذمہ دار‘ بائیڈن ہیں: حماس

تاثیر،۱۵  نومبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

غزہ ،15نومبر: اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے بدھ کو غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال پر حملے کے لیے اسرائیل اور امریکی صدر جو بائیڈن کو مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی بیان نے مؤثر طریقے سے اسرائیل کو ہسپتال پر دھاوا بولنے کی اجازت دی ہے۔حماس نے ایک بیان میں کہا: ’ وائٹ ہاؤس اور پینٹاگون کا یہ غلط موقف کہ مزاحمتی گروپ الشفا میڈیکل کمپلیکس کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے اور یہ (موقف) قابض فورسز کو شہریوں کے خلاف مزید حملوں کی شہہ دے رہا ہے۔‘اسرائیل کا یہ دعویٰ کہ حماس ہسپتالوں کا استعمال کر رہا ہے کو متعدد انسانی حقوق کے وکلا نے ٹھکرایا ہے۔ادھر اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ بدھ کی صبح غزہ کی پٹی کے سب سے بڑے الشفا ہسپتال میں حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف مبینہ کارروائی کر رہی ہے۔رائٹرز کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل نے انکلیو میں موجود اہلکاروں کو بتایا ہے کہ وہ ’آنے والے چند منٹوں میں‘ شفا ہسپتال کمپلیکس پر کارروائی کریں گے۔غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منیر البرش کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز میڈیکل کمپلیکس کے مغربی حصے میں کارروائی کر رہی ہے۔ البرش نے کہا کہ ’وہاں بڑے دھماکے ہوئے ہیں اور ہپستال کے ان حصوں میں گرد و غبار داخل ہو گیا ہے جہاں ہم ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ ایک دھماکہ ہسپتال کے اندر ہوا ہے۔‘غزہ پر اسرائیلی حملے کے پانچ ہفتوں کے بعد انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کے عالمی مطالبات کے ساتھ حالیہ دنوں میں اس ہسپتال کے بگڑتے ہوئے حالات کی وجہ سے الشفا کا گھیراؤ بین الاقوامی خطرے کا مرکز بن گیا ہے۔ایک بیان میں، اسرائیل ڈیفنس فورسز نے کہا: ’انٹیلی جنس معلومات اور آپریشنل ضرورت کی بنیاد پر آئی ڈی ایف اہلکار شفا ہسپتال کے ایک مخصوص حصے میں حماس کے خلاف ایک درست اور ٹارگٹڈ آپریشن میں مصروف ہیں۔‘اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ الشفا کے نیچے حماس کا کمانڈ سینٹر ہے اور وہ فوجی کارروائیوں کو چھپانے اور قیدی بنانے کے لیے ہسپتال اور اس کے نیچے موجود سرنگوں کا استعمال کرتا ہے، حماس اس دعوے کی تردید کرتی ہے۔امریکہ نے منگل کو کہا کہ اس کی اپنی انٹیلی جنس رپورٹس اسرائیل دعوے کی تصدیق کرتی ہیں۔