منوج منتشر نے ’آدی پروش‘ کی کہانی لکھنے میں سب سے بڑی غلطی تسلیم کر لی

تاثیر،۱۰  نومبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

پربھاس اور کریتی سینن کی فلم ‘آدی پروش’ جون میں ریلیز ہوئی تھی۔ اس فلم کے ڈائیلاگ اور گرافکس انتہائی متنازعہ تھے۔ جس کی وجہ سے پروڈیوسر کو شائقین کے غصے کا سامنا کرنا پڑا۔ فلم کے مصنف منوج منتشر نے اعتراف کیا کہ ان سے کہانی لکھنے میں غلطی ہوئی ہے۔
میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں منوج نے کہا، ‘ہاں، میں نے لکھنے میں 100 فیصد غلطی کی ہے۔ میں اتنا غیر محفوظ شخص نہیں ہوں کہ میں اپنی تحریری صلاحیتوں کا یہ کہہ کر دفاع کروں کہ میں اچھا لکھتا ہوں۔ میں 100% غلط ہوں۔ لیکن اس غلطی کے پیچھے میرا کوئی برا ارادہ نہیں تھا۔ میرا کسی مذہب کو ٹھیس پہنچانے اور بھگوان رام کو بدنام کرنے یا ہنومان جی کے بارے میں برا بولنے کا قطعی طور پر کوئی ارادہ نہیں تھا۔ میں ایسا کرنے کا سوچا بھی نہیں تھا۔ ہاں، میں نے غلطی کی ہے۔ میں اب سے بہت محتاط رہوں گا۔”
فلم کے تنازعہ نے آپ کی ذاتی زندگی کو کیسے متاثر کیا؟ پوچھنے پر منوج نے کہا، ‘میں ایک انسان ہوں… پتھر نہیں… لاش نہیں… ہر چیز اہمیت رکھتی ہے۔ جب آپ پر الزام لگایا جاتا ہے تو لوگ برا بھلا کہتے ہیں، تکلیف ہوتی ہے۔ لیکن آپ کو اس کا مقابلہ کرنا سیکھنا ہوگا۔ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ لوگ اس طرح کا ردعمل ظاہر کریں گے۔ یہ فلم بہت اچھی نیت کے ساتھ بنائی گئی تھی۔ فلم میں 600 کروڑ روپے لگائے گئے ہیں، اس لیے ہر کوئی چاہتا ہے کہ یہ بہترین ہو۔ کون اس طرح کی فلم سے اپنے کیرئیر کا خاتمہ کرنا چاہتا ہے؟ اس کے پیچھے ہمارا کوئی ایجنڈا نہیں تھا۔ لیکن حالات مزید خراب ہو گئے۔”
ان کا ماننا ہے کہ فلم کے حوالے سے جاری تنازع کے دوران انہیں اپنا رخ پیش نہیں کرنا چاہیے تھا۔ انھوں نے کہا، ‘مجھے ایسا لگتا ہے کہ جب چیزیں اتنی گرم تھیں تو مجھے وضاحت نہیں کرنی چاہیے تھی۔ یہ میری سب سے بڑی غلطی تھی۔ مجھے اس وقت کچھ نہیں کہنا چاہیے تھا۔ لوگ اس سے ناراض ہیں لیکن ان کا غصہ جائز ہے۔ کیونکہ یہ سمجھانے کا وقت نہیں تھا اور اب میں اپنی غلطی سمجھ رہا ہوں۔