آمدنی کے بجائے کسانوں کی پریشانیاں دوگنی ہو گئیں:کمل ناتھ

تاثیر،۶  نومبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

بھوپال ،6؍نومبر:سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ چھندواڑہ کے تین روزہ انتخابی دورے پر ہیں۔ انہوں نے یہاں لہگدوا گاؤں میں ایک انتخابی میٹنگ سے خطاب کیا۔ کمل ناتھ نے میٹنگ میں کہا کہ مدھیہ پردیش اور چھندواڑہ ضلع زراعت پر مبنی ہیں، ہماری اقتصادی سرگرمیاں زراعت سے ہونے والی آمدنی پر منحصر ہیں۔ بی جے پی حکومت نے 20 سالوں میں اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔بی جے پی نے کسانوں کو خواب دکھائے۔انہوں نے کہا کہ 20 سال سے بی جے پی نے کسانوں کو صرف ایک خواب دکھایا ہے کہ ان کی آمدنی دوگنی ہو جائے گی۔ اس کے بعد کمل ناتھ نے کہا کہ آمدنی دوگنی نہیں ہوئی، کسانوں کی حالت زار ضرور دگنی ہو گئی ہے۔بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے کہا کہ میرا مقصد زراعت کے شعبے کو مضبوط کرنا ہے اور ہم اس سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ کانگریس حکومت کے 15 ماہ کے دوران ریاست کے 27 لاکھ کسانوں کے قرضے معاف کیے گئے، جس میں چھندواڑہ ضلع کے 75 ہزار کسانوں کو قرض سے پاک کیا گیا اور قرض معافی کی اسکیم مستقبل میں بھی جاری رہتی، لیکن بی جے پی نے سازش کی اور حکومت گرائی۔ اگر میں سودا کر لیتا تو حکومت بچ جاتی لیکن اس سودے سے ہمارے ضلع چھندواڑہ کی بدنامی ہوتی اور میں یہ نہیں چاہتا تھا۔مدھیہ پردیش میں 17 نومبر کو اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ ہوگی، جس کے لیے سیاسی پارٹیاں عوام کے دلوں میں جگہ بنانے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔کمل ناتھ نے اپنی انتخابی تقریر میں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ آپ سب کو 17 نومبر کو کانگریس کو ووٹ دے کر ریاست اور ضلع کا مستقبل بدلنا ہوگا۔ کمل ناتھ نے کہا کہ چھندواڑہ ماڈل پر ریاست کے دیگر حصوں میں بھی بات ہو رہی ہے۔ آپ خود اس کے گواہ ہیں۔ ساتھ ہی لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کمل ناتھ نے کہا کہ میں 17 نومبر تک آپ سب کے کندھوں پر ذمہ داری سونپ رہا ہوں، آگے بھی ذمہ داری سنبھالوں گا۔