تاثیر،۲۲ نومبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن
علی گڑھ، 22 نومبر: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اسلامک اسٹڈیز نے ’’اسلام اور نسائیت: صنفی انصاف اور مساوات پر مکالمہ‘‘ موضوع پر ایک قومی سیمینار منعقد کیا۔ اپنے افتتاحی خطاب میں ڈاکٹر فائزہ عباسی، ڈائریکٹر،یوجی سی-ایچ آر ڈی سی نے اسلام اور نسائیت کے درمیان تعلق کو تلاش کرنے میں مکالمے اور مباحثہ کی اہمیت پر زور دیا۔مہمان خصوصی سابق صدر شعبہ پروفیسر عبدالعلی نے مختلف مذاہب میں خواتین کی حیثیت پر روشنی ڈالتے ہوئے واضح کیا کہ مذہبی عقائد کس طرح صنفی کردار کی تشکیل پر اثر انداز ہوتے ہیں۔انھوں نے کہاکہ خواتین کی حیثیت کو سمجھنے کے لیے ثقافتی، تاریخی، اور مذہبی سیاق و سباق کی جامع تفہیم ضروری ہے۔ مختلف مذہبی روایات میں خواتین کو درپیش چیلنجوں اور متنوع تجربات کو پیش نظر رکھنا چاہئے۔
مہمان اعزازی ڈاکٹر ریحان اختر (شعبہ دینیات) نے مذہبی متون کے خصوصی حوالے سے نسائیت کے تاریخی نقطہ نظر کی طرف توجہ مبذول کرائی۔ انہوں نے کہا کہ نسائیت کی صدیوں پر محیط ایک بھرپور تاریخ ہے، اور اس کا ارتقاء سماجی تبدیلیوں، انقلابات اور ثقافتی تبدیلیوں سے جڑا ہوا ہے۔
علی گڑھ سے تعلق رکھنے والی سماجی مذہبی کارکن امامہ سلمیٰ نے اسلام میں خواتین کے حقوق سے متعلق غلط فہمیوں کی نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام خواتین کو وقار اور حقوق عطا کرتا ہے۔ قرآن پاک اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات واضح طور پر خواتین کو تعلیم، جائیداد اور معاشرتی امور میں شرکت کا حق دیتی ہیں۔اختتامی سیشن میں شعبہ کے چیئرمین پروفیسر عبدالحمید فاضلی نے کہا کہ ہمارا مقصد مختلف نقطہ ہائے نظر کے درمیان افہام و تفہیم کو فروغ دینا اور خلیج کو پاٹنا ہے۔ انھوں نے شکریہ کے کلمات بھی ادا کئے۔