ایشین شوٹنگ چیمپیئن شپ: ہندوستان کے 22 تمغوں نے پیرس اولمپکس کے لیے تیار کیا ایک بہترین اسٹیج

تاثیر،۲  نومبر۲۰۲۳:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 2 نومبر: منو بھاکر پہلی بھارتی نشانے باز بنیں جنہوں نے ٹوکیو اولمپک میں حصہ لیا اور پھر پیرس اولمپک کوٹہ جگہ بھی یقینی کر لی، جبکہ 15 سالہ تلوتما سین نیعالمی چیمپئن شپ میں ملی مایوسی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ایشین شوٹنگ چیمپئن شپ ہندوستان کی خواتین کے 10 میٹر ایئر رائفل ایونٹ میں کوٹہ حاصل کیا۔ ہندوستان نے 22 تمغے جیتے اور ایشین شوٹنگ چمپئن شپ میں پیرس اولمپکس کے چھ کوٹہ مقامات حاصل کئے۔
مقابلے کا بنیادی مقصد اگلے سال ہونے والے پیرس اولمپکس کے لیے اولمپک کوٹہ کی جگہیں جیتنا تھا اور ہندوستان نے اس محاذ پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ان چھ کوٹوں کے اضافے کے ساتھ، بھارت کے پاس اب اگلے سال کے کھیلوں کے لیے 13 مقامات محفوظ ہیں، جس نے بھارت کو صرف چین اور امریکہ سے پیچھے رکھا اور جیتنے والے کوٹوں کی تعداد میں جنوبی کوریا کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ کوٹہ ملک کو جاتا ہے، نشانے باز کو نہیں، اس لیے اصل میں پیرس کون پہنچے گا اس کا فیصلہ اگلے سال سلیکشن ٹرائلز میں کیا جائے گا۔ یہ کوٹہ نہ صرف جیتنے والے تمغوں پر منحصر ہے، بلکہ اس بات پر بھی منحصر ہے کہ ہندوستانیوں نے بعض شعبوں میں کہاں کامیابی حاصل کی اور ان سے آگے کتنے نشانے باز ان ان ممالک کے تھے جنہوں نے پہلے ہی دستیاب زیادہ سے زیادہ دو کوٹے حاصل کر لیے تھے۔
مثال کے طور پر، جب عالمی چیمپئن شپ کے ساتھ اولمپک کوالیفکیشن شروع ہوئی تو چین نے اپنے زیادہ تر ممکنہ کوٹوں پر مہر لگا دی تھی۔ اس سے ہندوستانیوں کو آرام کرنے کا موقع ملا اور نشانے بازی میں ہندوستان کی گہرائی یہاں کام آئی۔
ہندوستان نے ان نشانے بازوں کو میدان میں نہ اتار کر اپنی تعداد بہتر کی جو پہلے ہی پریس کوٹہ جیت چکے تھے، جن لوگوں نے چاگوون میں حصہ لیا، وہ حال کے ایشائی کھیلوں اور عالمی چمپئن شپ میں میدان میں اتاری گئی اے ٹیم کا حصہ نہیں تھے اور اگلے سال ابھی بھی کئی کوالیفکیشن ایوینٹ آنے باقی ہیں۔ایسا امکان ہے کہ ہندوستان پیرس 2024 میں پہلے سے کہیں زیادہ تعداد میں نشانے بازوں کو میدان میں اتارے گا۔
منو بھاکر اب تک واحد شوٹر ہیں جنہوں نے ٹوکیو اولمپکس میں حصہ لیا اور پیرس کوٹہ بھی حاصل کیا۔ ٹوکیو میں شکست کے بعد سے زیادہ تر نشانے بازوں کے نتائج خراب رہے ہیں، لیکن بھاکر (21) کو مسلسل ہندوستانی ٹیم میں جگہ ملی ہے۔ تاہم، اہلیت میں سرفہرست رہنے کے بعد 25 میٹر پسٹل میں ان کا کوٹہ پانچویں مقام پر رہا،جس سے پتہ چلتا ہے کہ فائنل میں ان کی مشکلات برقرار رہیں۔